• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:31pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:31pm

نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ نے انتخابی مہم کی منیجر سوزی وائلز کو چیف آف اسٹاف مقرر کردیا

شائع November 8, 2024
— فوٹو: وائس آف امریکا
— فوٹو: وائس آف امریکا

نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کی منیجر سوزی وائلز کو اپنا چیف آف اسٹاف مقرر کر دیا، اس کے علاوہ دیگر عہدوں کے لیے بھی کئی ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔

وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق 20 جنوری 2025 کو صدارت کا عہدہ سنبھالنے سے قبل نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اگلے 11 ہفتوں تک اپنی حکومت کے اہم عہدوں کے لیے نامزدگیاں کریں گے۔

امریکا کے نئے صدر اپنی حکومت میں ہزاروں تقرریاں کرتے ہیں، تاہم انتخاب کے پہلے ہفتے ایسے ناموں پر توجہ دی جاتی ہے جو کابینہ میں شامل ہوں گے۔

امریکی صدر کی کابینہ عام طور پر نائب صدر اور ایگزیکٹو برانچ کے 15 مختلف محکموں کے عہدیداروں پر مشتمل ہوتی ہے، جیسا کہ وزارتِ خارجہ اور وزارتِ خزانہ۔

اسی طرح صدر کابینہ کی سطح کی 10 پوزیشنز پر نامزدگیاں کرتے ہیں جن میں ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جینس ، وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف اور دیگر شامل ہیں۔

وائس آف امریکا نے رپورٹ کیا کہ نائب صدر اور چیف آف اسٹاف کے سوا کابینہ میں نامزد تمام افراد کی سینیٹ سے تصدیق لازمی ہوتی ہے۔

نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سوزی وائلز وائٹ ہاؤس کی چیف آف اسٹاف ہوں گی، یاد رہے کہ یہ اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون ہوں گی۔

سوزی وائلز طویل عرصے سے ری پبلکن پارٹی سے وابستہ ہیں اور وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کی دو اہم منیجرز میں سے ایک ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی کابینہ میں کانگریس کے موجودہ اور سابق ارکان کے علاوہ ایسی کاروباری شخصیات کے شامل ہونےکا بھی امکان ہے، جنہوں نے ان کی انتخابی مہم کی بھرپور حمایت کی تھی، ان میں خاص طور پر اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک کا نام سرفہرست ہے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 8 نومبر 2024
کارٹون : 7 نومبر 2024