اسرائیلی فوج کی غزہ میں رہائشی عمارتوں پر وحشیانہ بمباری، 50 بچوں سمیت 84 فلسطینی شہید
اسرائیلی فوجیوں نے غزہ میں 2 رہائشی عمارتوں پر وحشیانہ بمباری کردی، جس کے نتیجے میں 50 سے زائد بچوں سمیت 84 فلسطینی شہید ہوگئے۔
قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں سرکاری میڈیا آفس نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی قابض فوج نے شمالی غزہ کی پٹی میں رہائشی عمارتوں پر وحشیانہ بمباری کی، جس کے نتیجے میں 50 سے زائد بچوں سمیت 84 شہید ہوگئے۔
ایران کی مہر نیوز ایجنسی نے اس حوالے سے رپورٹ کیا کہ اس حملے کے نتیجے میں 170 سے زائد افراد متاثر ہوئے جبکہ درجنوں افراد لاپتا اور زخمی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 84 افراد کو شہید کیا گیا جبکہ اسرائیلی کی مسلسل بمباری کے دوران علاقے میں سول ڈیفنس کا عملہ، طبی خدمات یا دیگر امدادی خدمات دستیاب نہیں ہیں۔
مزید بتایا گیا ہے کہ شمالی غزہ میں صحت کا نظام تباہ ہو چکا ہے اور ہسپتال بند ہیں۔
بیان کے مطابق غزہ کی حکومت نے عالمی برادری سے شہریوں کے تحفظ کے لیے اپنی ذمہ داری کو نبھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کو غزہ میں جاری ’نسل کشی‘ کا ذمہ دار ٹھہرائیں۔
7 اکتوبر 2023 کے بعد سے وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں میں اب تک 43 ہزار 259 فلسطینی شہید جبکہ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، الجزیرہ کے مطابق شہدا کی حقیقی تعداد اس سے زیادہ ہو سکتی ہے۔