• KHI: Asr 5:04pm Maghrib 6:50pm
  • LHR: Asr 4:37pm Maghrib 6:25pm
  • ISB: Asr 4:42pm Maghrib 6:31pm
  • KHI: Asr 5:04pm Maghrib 6:50pm
  • LHR: Asr 4:37pm Maghrib 6:25pm
  • ISB: Asr 4:42pm Maghrib 6:31pm

پی ٹی آئی کا پارٹی پالیسی سے منحرف ارکان کےخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

شائع October 28, 2024
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پارٹی پالیسی سے انحراف کرنے والے ارکان کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرنے کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں جلسوں کے شیڈول سمیت احتجاجی تحریک کی بھی منظوری دے دی۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی زیر صدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ عمر ایوب کی زیر صدارت پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

اعلامیہ کے مطابق سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں خصوصی شرکت کی، پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی نے جوڈیشل کمیشن کا حصہ بننے کی منظوری دے دی اور پارلیمانی پارٹی نے سیاسی کمیٹی کے فیصلے کی تائید کر دی۔

اس کے علاوہ اعلامیے میں کہا گیا کہ اجلاس میں ملک بھر میں جلسوں کی شیڈول سمیت احتجاجی تحریک کی بھی منظوری دی گئی۔

اس میں کہا گیا کہ اجلاس میں قومی اسمبلی کے موجودہ اجلاس، 26ویں ترمیم اور سیاسی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا، اس کے علاوہ اجلاس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف قائم سیاسی مقدمات کی پیروی کے لیے قانونی حکمت عملی پر بھی غور ہوا۔

اس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ عمران خان کی قید کے خلاف بھرپور اور مؤثر احتجاج جاری رہے گا، اعلامیے میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کو سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے قید تنہائی میں رکھا گیا ہے۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں عمر ایوب نے کہا کہ ہم ہر جگہ جلسے کریں گے اورفرنٹ فٹ پر کھیلیں گے، انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بشریٰ بی بی کو زبردستی پشاور لے جانے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ان کا اپنا تھا۔

سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ سپریم کورٹ کے فل کورٹ کو 26ویں آئینی ترمیم کا معاملہ دیکھنا چاہیے، 26ویں آئینی ترمیم میں فاش غلطیاں ہیں، انہیں دور کرنے کے لیے اگر 27ویں آئینی ترمیم لائی جارہی ہے تو ہم دیکھیں گے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ وہ ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، وہ ڈٹے رہیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد قیصر نے کہا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والے اراکین کے بارے میں بنیادی طور پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ یہ ارکان پی ٹی آئی کا حصہ نہیں رہیں گے۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد اراکین قومی اسمبلی ظہور قریشی، اورنگزیب کھچی، عثمان علی اور مبارک زیب نے 26ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’حکومت قانون سازی چاہتی تھی اور اسے حاصل کرنے کے لیے انہوں نے عدالت سے لے کر اراکان اسمبلی تک ہر چیز کا بندوبست کیا، تاہم ہم نے ان اراکین کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے پہلے اسپیکر کو ایک ریفرنس بھیجا جائے گا اور پھر ان کے خلاف الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا جائے گا۔‘

اسد قیصر نے کہا کہ ہم عوام سے ان اراکین اسمبلی کا سماجی بائیکاٹ شروع کرنے کی اپیل کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں، پی ٹی آئی تھنک ٹینک کے چیئرمین رؤف حسن نے کہا تھا کہ ان اراکین اسمبلی کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’یہ حقیقت ہے کہ آرٹیکل 63 اے کی تعریف تبدیل کردی گئی ہے تاہم ہم ان اراکین اسمبلی کو درپیش دباؤ کی نوعیت اور ان حالات کا تجزیہ کریں گے جس نے انہیں پارٹی پالیسی کے خلاف جانے پر مجبور کیا‘، ان کا کہنا تھا کہ ہم اسپیکر قومی اسمبلی کو ریفرنس ضرور بھیجیں گے لیکن وہ کبھی کوئی ایکشن نہیں لیں گے۔

خیال رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کے فلور پر دیے گئے ایک بیان میں کہا تھا کہ یہ چاروں ارکان آزاد حیثیت سے منتخب ہوئے ہیں اور وہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر نہیں ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 اپریل 2025
کارٹون : 4 اپریل 2025