• KHI: Fajr 5:33am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:11am Sunrise 6:36am
  • ISB: Fajr 5:18am Sunrise 6:45am
  • KHI: Fajr 5:33am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:11am Sunrise 6:36am
  • ISB: Fajr 5:18am Sunrise 6:45am

امریکی صدارتی انتخاب، دونوں جماعتوں کے امیدواروں کی مہم میں تیزی آگئی

شائع October 22, 2024
انتخاب کے نتائج جو بھی ہوں، امریکی 5 نومبر کو تاریخ رقم کریں گے — فائل فوٹو: رائٹرز
انتخاب کے نتائج جو بھی ہوں، امریکی 5 نومبر کو تاریخ رقم کریں گے — فائل فوٹو: رائٹرز

امریکا میں نئے صدر کے انتخاب کی دوڑ اب اپنے آخری مراحل میں داخل ہورہی ہے، جہاں ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ لاطینی ووٹرز پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں تو وہیں ڈیموکریٹک حریف کاملا ہیرس امریکی نیٹ ورک کو انٹرویو دینے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق دونوں جماعتوں کے امیدوار وں کی انتخابی مہم زورو شور سے جاری ہے، دونوں جماعتیں اپنا اپنا پلڑا بھاری کرنے کے لیےکروڑوں ڈالر خرچ کر رہی ہیں۔

انتخاب کے نتائج جو بھی ہوں، امریکی 5 نومبر کو تاریخ رقم کریں گے، وہ یا تو دنیا کی سب سے بڑی سپر پاور میں پہلی خاتون صدر کا انتخاب کریں گے یا وہ پہلے سزا یافتہ مجرم کو بطور صدر دوبارہ منتخب کریں گے۔

پولز کے نتائج کے مطابق امریکی تاریخ کی بڑی سیاسی جماعت کے سب سے عمر رسیدہ امیدوار 78 سالہ ٹرمپ کو حال ہی میں معمولی برتری حاصل ہوئی ہے۔

جولائی میں اس انتخابی دوڑ میں شامل ہونے والی نائب صدر کاملا ہیرس امریکی نیٹ ورک ’این بی سی نیوز‘ کو انٹرویو دیں گی، امریکی صدر جو بائیڈن نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے ان کی حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

گزشتہ ہفتے اپنی سالگرہ منانے والی 60 سالہ کاملا ہیرس اپنی پارٹی کے مقبول ترین نمائندوں میں سے ایک براک اوباما کو بھی میدان میں واپس لائیں گی۔

سابق ڈیموکریٹک صدر وسکونسن اور مشی گن سے ریلیوں کا آغاز کریں گے، انتخاب میں سب سے زیادہ اہمیت رکھنے والی سات ریاستوں میں سے دو، بالواسطہ عالمی حق رائے دہی کے امریکی نظام کے تحت، ممکنہ طور پر نتائج کا فیصلہ کریں گی۔

ڈیموکریٹک پارٹی کے سابق صدر وسکونسن اور مشی گن میں ریلیوں کا سلسلہ شروع کریں گے، یہ دونوں ریاستیں انتخاب میں سب سے زیادہ سخت مقابلہ کرنے والی سات سوئنگ ریاستوں میں سے ہیں۔

تارکین وطن کے خلاف بیان دینے والے ڈونلڈ ٹرمپ فلوریڈا میں لاطینی ووٹرز کے ساتھ گول میز مباحثے میں حصہ لیں گے۔

اس کے بعد ریپبلکن صدارتی امیدوار نارتھ کیرولائنا روانہ ہوں گے جہاں انہوں نے پیر کو ایک ایسے پروگرام کے لیے مہم چلائی تھی جس کے بارے میں سمجھا جاتا ہے کہ وہ معیشت کے لیے وقف ہے۔

ایک حالیہ ٹیلی ویژن ٹاؤن ہال فوری میوزک سیشن میں تبدیل ہو گیا جب ڈونلڈ ٹرمپ نے اسٹیج پر جھومتے ہوئے اپنی پسندیدہ ہٹ گانے بجانے کے لیے انتخابی گفتگو کو روک دیا۔

کاملا ہیرس اپنی انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کی ذہنی اور جسمانی صحت پر تنقید کرنا شروع ہوگئی ہیں۔

لیکن ٹرمپ کے حامیوں کی ایک بڑی تعداد ان کی ریلیوں میں جمع ہوتی ہے، ان کا ماننا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ سیاسی ظلم و ستم کا شکار ہیں، ڈیموکریٹس ٹرمپ کے خلاف دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ڈیموکریٹس اعتدال پسند ریپبلکنز کو بھی اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات اور اسکینڈلز کی وجہ سے دور ہوگئے تھے۔

کاملا ہیرس نے خود کو ایک ’ہنس مکھ سپاہی‘ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے برسوں کے غم و غصے کا صفحہ پلٹ دیا جائے اور امریکی سیاسی قیادت کے ایک نئے دور میں قدم رکھا جائے۔

آزاد تنظیم ’الیکشنز پروجیکٹ‘ کے مطابق ڈیڑھ کروڑ سے زائد امریکی بذریعہ ڈاک یا ذاتی طور پر ووٹ ڈال چکے ہیں، جو کہ 2020 میں کل ٹرن آؤٹ کا تقریباً 10 فیصد ہے۔

کارٹون

کارٹون : 20 نومبر 2024
کارٹون : 19 نومبر 2024