• KHI: Asr 4:14pm Maghrib 5:50pm
  • LHR: Asr 3:28pm Maghrib 5:06pm
  • ISB: Asr 3:28pm Maghrib 5:06pm
  • KHI: Asr 4:14pm Maghrib 5:50pm
  • LHR: Asr 3:28pm Maghrib 5:06pm
  • ISB: Asr 3:28pm Maghrib 5:06pm

عمر عبداللہ نے مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلیٰ کا حلف اٹھا لیا

شائع October 17, 2024
— فوٹو:ڈان اخبار
— فوٹو:ڈان اخبار

نیشنل کانفرنس (این سی) پارٹی کے چیئرمین عمر عبد اللہ نے مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلیٰ کا حلف اٹھالیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں بھارتی این ڈی ٹی وی کے حوالے سے بتایا گیا کہ 2019 میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بعد تشکیل پانے والی پہلی حکومت ہے۔

حکمران جماعت بی جے پی کے رکن اور مقبوضہ کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے عمر عبداللہ سے عہدے کا حلف لیا۔

اس سے قبل وہ 2009 سے 2014 تک اس عہدے پر فائز رہ چکے ہیں اور یہ ان کا دوسرا دور اقتدار ہوگا۔

وہ شیخ عبداللہ کے پوتے اور فاروق عبداللہ کے بیٹے ہیں، یہ دونوں مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ بھی رہ چکے ہیں۔

رواں سال تین مراحل میں ہونے والے انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں جیتنے والی عمر عبداللہ کی پارٹی آرٹیکل 370 کی منسوخی کی سخت مخالف ہے، جس نے متنازعہ علاقے کو نیم خود مختار حیثیت دی ہے، یہ انڈین نیشنل کانگریس کی قیادت میں بھارت کے حزب اختلاف کے اتحاد کا رکن ہے۔

حلف برداری کی تقریب میں اپنی بہن پرینکا گاندھی کے ساتھ شرکت کرنے والے کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے ایکس پر عمر عبداللہ کو مبارکباد دی، اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ریاست کے بغیر حکومت کی تشکیل آج ادھوری محسوس ہوتی ہے۔

ڈوئچے ویلے نے راہول گاندھی کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام سے جمہوریت چھین لی گئی اور آج ہم اس عہد کی تجدید کرتے ہیں کہ جب تک ریاست کا درجہ مکمل طور پر بحال نہیں ہو جاتا تب تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

ڈی ڈبلیو کے مطابق نیشنل کانفرنس کی جیت کو وزیر اعظم نریندر مودی کے فیصلے کے خلاف رد عمل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

نریندر مودی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں عمر عبداللہ کو وزیر اعلیٰ بننے پر مبارکباد دیتے ہوئے ان کے لیے عوام کی خدمت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا، مرکز جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے ان کی ٹیم کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔

عمر عبداللہ نے 1998 کے لوک سبھا انتخابات میں اپنے انتخابی دور کا آغاز کیا اور اس وقت پارلیمنٹ کے سب سے کم عمر رکن بنے تھے۔

2009 میں وہ غلام نبی آزاد کی جگہ مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلیٰ بنے اور وہ اس عہدے پر فائز ہونے والے سب سے کم عمر شخص بھی تھے۔

بھارتی اخبار اسٹیٹس مین نے رپورٹ کیا کہ ان کی کابینہ میں کانگریس ارکان کی غیر موجودگی نے لوگوں کی آنکھیں کھول دیں، نیشنل کانفرنس کے سریندر چوہدری کو نائب وزیر اعلیٰ مقرر کیا گیا ہے جبکہ کابینہ کے دیگر ارکان میں سکینہ اٹو، جاوید رانا، جاوید احمد ڈار اور ستیش شرما شامل ہیں۔

بھارتی ویب سائٹ انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق حلف لینے کے بعد اپنی پہلی گفتگو میں عمر عبداللہ نے کہا کہ ہم مقبوجہ کشمیر کو یہ محسوس نہیں ہونے دیں گے کہ موجودہ حکومت میں ان کی کوئی آواز یا نمائندگی نہیں ہے، ہم اس کو یقینی بنانے کے لیے ایک نائب وزیر اعلیٰ لائے ہیں اور ہماری کوششیں جاری رہے گی۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2024
کارٹون : 24 دسمبر 2024