بطور صدر کبھی ایران کو جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دوں گی، کاملہ ہیرس
امریکا کی نائب صدر اور ڈٰیموکریٹک پارٹی کی صدارت امیدوار کاملہ ہیرس نے کہا ہے کہ وہ کبھی ایران کو جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گی۔
وائٹ ہاؤس سے جاری پریس ریلیز کے مطابق یہودیوں کے سال نو کے موقع پر امریکی یہودیوں سے ٹیلی فونک خطاب میں کمالا ہیرس نے کہاکہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، وہ امریکا کی صدر منتخب ہونے کے بعد ایران اور ایران کے حمایت یافتہ دہشت گردوں سے امریکا کی افواج اور اسکے مفادات کے دفاع کے لیے ہرممکن اقدام کرنے سے کبھی دریغ نہیں کریں گی اور وہ ایران کو کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گی۔
نائب امریکی صدر نے مزید کہاکہ انہیں اس بات کا ادراک ہے کہ یہودیوں کے لیے ایک محفوظ، جمہوری وطن کا وجود یہودیوں اور ہم سب کے لیے کتنا معنی رکھتا ہے، چاہے وہ کہیں بھی رہتے ہوں۔
انہوں نے کہاکہ وہ کبھی 7اکتوبر کا دن نہیں بھول سکتیں اور نہ دنیا کو یہ دن بھولنا چاہیے، ہم سب کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کرنا ہوگا کہ یہ دن کبھی دوبارہ نہ آئے۔
انہوں نے کہاکہ بطور صدر وہ اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ اسرائیل کو ایران اور ایران کے حمایت یافتہ دہشت گردوں سے اپنے دفاع کی ضرورت ہے اور وہ ہمیشہ اسرائیل کے لیے اپنے دفاع کے حق کی حمایت کریں گی، انہوں نے کہاکہ اسرائیلی کی سلامتی کیلیے ان کا عزم غیرمتزلزل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ ان کی عمر بھر کی وابستگی رہی ہے، بہت سے لوگ جانتے ہیں کہ وہ بچپن میں اسرائیل کے لیے درخت لگانے کے لیے یہودی قومی فنڈ کیلیے چندہ جمع کرچکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ بطور صدر اسرائیلی عوام اور امریکا سمیت دنیا بھر میں مقیم یہودی عوام حفاظت اور سلامتی کیلیے کام کرتی رہیں گی۔
ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار نے مزید کہاکہ“غزہ کی بات کی جائے تو گزشتہ ایک سال میں ہم نے بے پناہ تکالیف اور نقصانات کا مشاہدہ کیا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ اس تنازع کو ختم کیا جائے اور میں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کررہی ہوں کہ اس تنازع کے اختتام پر اسرائیل محفوظ رہے، یرغمالی رہا ہوں، غزہ میں جاری تکالیف کا خاتمہ ہو اور فلسطینی عوام اپنا وقار، آزادی اور حق خود ارادی محسوس کرسکیں“۔
انہوں نے کہاکہ ”ہم عارضی جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے پر اکتفا نہیں کرسکتے، میں زندہ اور مردہ حالت میں قید 7 امریکی شہریوں سمیت یرغمالیوں کی رہائی کی کوششوں سے کبھی پیچھے نہیں ہٹوں گی، ہم ان کیلیے ہر روز لڑیں گے اور یرغمالیوں کی گھروں کو واپسی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے“۔
انہوں نے کہاکہ“ہم جانتے ہیں کہ اسرائیل کے لیے واحد خطرہ صرف حماس نہیں ہے، 8اکتوبر کو حزب اللہ نے اسرائیل پر راکٹ برسائے اور یمن کے حوثیوں نے بھی اسرائیلی شہروں کو نشانہ بنایا اور ہم سب جانتے ہیں کہ اس میں قدر مشترک ایران ہےجواب دو مرتبہ اسرائیل کو نشانہ بناچکا ہے۔
انہوں نے کہاکہ میری سوچ واضح ہے کہ ایران ایک خطرناک قوت ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے بطور صدر ایران کو کھلا چھوڑ دیا،ایران اور اس کی پراکسیز کے امریکی اڈوں اور امریکی فوجیوں پر حملے کے بعد ٹرمپ نے کچھ نہیں کیا۔ اور اس نے کسی منصوبہ بندی کے بغیر جوہری معاہدے سے دستبرداری اختیار کر لی، جس کے نتیجے میں ایرانی جوہری پروگرام غیر محدود ہو گیا۔
کمالا ہیرس نے کہاکہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، بحیثیت صدر وہ ایران اور ایران کے حمایت یافتہ دہشت گردوں سے امریکا کی افواج اور مفادات کے دفاع کے لیے ہر ممکن ضروری اقدام کریں گی اور ایران کو کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گی۔