دہشت گردوں نے غیرملکی خفیہ ایجنسی کی مدد سے کراچی میں دھماکا کیا، ابتدائی رپورٹ
محکمہ انسداد دہشت گردی سندھ (سی ٹی ڈی) نے کراچی ایئرپورٹ کے قریب چینی باشندوں کے قافلے پر کیے جانے والے خودکش حملے میں غیر ملکی خفیہ ایجنسی کو ملوث قرار دے دیا۔
واضح رہے کہ 6 اکتوبر کی رات کراچی ایئرپورٹ کے قریب دھماکے میں 2 چینی باشندوں سمیت 3 افراد ہلاک جبکہ پولیس اور رینجرز اہلکاروں سمیت 12 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔
ڈان نیوز کے مطابق سی ٹی ڈی نے انسداد دہشت گردی عدالت میں واقعے ابتدائی رپورٹ جمع کراتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ دہشت گردوں نے پاک چین تعلقات خراب کرنے کیلیے ملک دشمن غیر ملکی خفیہ ایجنسی کی مدد سے دھماکا کیا ۔
سی ٹی ڈی نے کراچی ایئرپورٹ کے قریب چینی انجینئرز کے قافلے پر خودکش حملے کی ابتدائی رپورٹ انسداد دہشت گردی عدالت میں جمع کرادی۔
سی ٹی ڈی حکام نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ خودکش دھماکے میں بلوچستان لبریشن آرمی ملوث ہے، دہشت گردوں نےملک دشمن غیر ملکی خفیہ ایجنسی کی مدد سے دھماکا کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نامعلوم دہشت گرد نے اپنی گاڑی کو چینی باشندوں کی گاڑیوں کے قافلے کے قریب لاکر دھماکے سے اڑایا۔
رپورٹ کے مطابق خودکش دھماکا جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے آؤٹر ٹرمینل کےقریب سی اے اے گارڈ روم کے سامنے کیا گیا،پولیس دھماکے کی آواز سن کر موقع پر پہنچی۔
مزید کہا گیا ہے کہ دھماکےمیں 2 چینی باشندے لی جون اور سن ہوازین سمیت 3 افراد لقمہ اجل بنے جبکہ 12 سے زائد افراد زخمی ہوئے، دھماکے میں 15 گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق خودکش دھماکے کی ذمے داری بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کرلی ہے، واقعے کا مقدمہ تھانہ ایئرپورٹ کے ایس ایچ او کی مدعیت میں سی ٹی ڈی میں درج کیا گیا ہے، جس میں قتل، اقدام قتل، خودکش حملے، دھماکا خیزمواد، دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ 6 اکتوبر کی رات کراچی ایئرپورٹ کے قریب خودکش بم دھماکے میں 2 چینی باشندوں سمیت 3 افراد ہلاک جبکہ پولیس اور رینجرز اہلکاروں سمیت 12 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے اور ایک درجن سے زائد گاڑیوں کو نقصان پہنچا تھا۔
دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی گونج ڈسٹرکٹ سینٹرل سمیت شہر کے دور دراز علاقوں میں بھی سنی گئی تھی، ابتدائی طور پر دھماکے کی وجہ آئل ٹینکر پھٹنے کو قرار دیا گیا تھا تاہم تحقیقات کے بعد اسے خودکش دھماکا قرار دیا گیا تھا۔