ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکی شہریوں کو قتل کرنے والے تارکین وطن کو سزائے موت دینے کا مطالبہ
ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی شہریوں کو قتل کرنے والے تارکین وطن کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق سابق صدر نے تارکین وطن کے مبینہ حملے کا حوالہ دیتے ہوئے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب امریکا پوری دنیا میں مقبوضہ امریکا کے نام سے جانا جاتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے دوبارہ منتخب ہونے کی صورت میں اپنا واضح نقطہ نظر بھی بیان کرتے ہوئے کہا کہ امیگریشن کے حوالے سے سخت پالیسی بنائیں گے۔
انہوں نے انتخابات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں ہر ایک سے میں یہ عہد کرتا ہوں کہ 5 نومبر 2024 امریکا میں یوم آزادی ہو گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر جو بائیڈن کے دور حکومت میں غیر ملکیوں کی تعداد میں اضافے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مہم کے دوران تارکین وطن کی متعدد بار تضحیک کی۔
حالیہ مہینوں میں امریکا میں افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ وینزویلا کے گینگ ٹرین ڈی اراگوا نے شہر کے کچھ حصوں پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے، تاہم یہ دعوے جھوٹے ثابت ہوئے۔
لیکن سابق صدر اور ان کے اتحادیوں نے اس کے باوجود مقامی عہدیداروں کے دباؤ کے باوجود جھوٹی افواہوں کو سرگرم رکھا ہے۔
اس حوالے سے ارورا کے میئر مائیک کوفمین نے ایک بیان میں کہا کہ وینزویلا کے گینگ کی سرگرمیوں کے بارے میں خدشات کو انتہائی بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ریلی کے دوران مسلسل تارکین وطن پر تنقید کرتے ہوئے امریکا کے شہروں کو ان کے حملوں سے بچانے کا وعدہ کیا۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہم امریکا کی تاریخ کا سب سے بڑا ملک بدری آپریشن شروع کریں گے، ہم سرحد بند کر دیں گے، ہم اپنے ملک میں غیر ملکیوں کی آمد کو روکیں گے، ہم اپنی سرزمین کا دفاع کریں گے۔
ان کی تقریر میں یہ باتیں بھی شامل تھیں کہ اگر وہ صدارتی انتخابات جیت گئے تو وہ وائٹ ہاؤس میں اپنے ابتدائی دنوں میں کیا کارکردگی دکھائیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں اعلان کر رہا ہوں کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد ہم وفاقی سطح پر ارورا میں آپریشن کریں گے تاکہ ان گروہوں کو ختم کرنے میں تیزی لائی جا سکے۔