• KHI: Maghrib 5:47pm Isha 7:08pm
  • LHR: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:31pm
  • KHI: Maghrib 5:47pm Isha 7:08pm
  • LHR: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:31pm

قومی پرچم نذر آتش، سفارتخانوں پر حملہ کرنے کی وجہ سے پی ٹی ایم پر پابندی لگائی، عطا تارڑ

شائع October 8, 2024
فوٹو:ڈان نیوز
فوٹو:ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) نے قومی پرچم نذر آتش کیا، بیرون ملک پاکستانی سفارتخانوں پر حملہ کیا جس کی وجہ سے اس پر پابندی لگائی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تنظیموں سے رابطوں کی بنیاد پر پی ڈی ایم پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر طرح کی آزادی ہے، تنقید کریں، مخالفت کریں، کسی قسم کی کوئی قدغن نہیں ہے، لیکن اگر آپ پاکستان کے جھنڈے کو نذر آتش کرنے کی بات کریں گے، سفارتخانوں پر حملوں کی کوشش کریں گے، یا آپ دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ رابطے رکھیں گے، اور بھی سیاسی جماعتیں پی ٹی ایم کی سپورٹ میں اٹھ آئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیغام صرف ہے کہ جب کسی بھی تنظیم کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے تو شواہد کی بنیاد پر قرار دیا جاتا ہے، اس کے اندر اور شواہد دیکھے جاتے ہیں کہ دہشت گردی کے لیے مالی معاونت تو نہیں ہے، فنڈنگ کہاں سے ہو رہی ہے، فنڈنگ کے ذرائع اور مقاصد کیا ہیں، پاکستانی ریاست کے خلاف ایک بیانیہ بنایا جا رہا ہے، اس کی اجازت نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو پارٹی پی ٹی ایم کے ساتھ کسی سرگرمی میں شریک ہوگی، یہ ان کے لیے بھی ایک وارننگ ہے کہ یہ ای کالعدم تنظیم ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ کسی کو ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی، کسی تنظیم پر پابندی ٹھوس شواہد کی بنیاد پر لگایا جاتا ہے، ابھی بھی وقت ہے کہ قومی دھارے میں واپس آئیں اور ملک کی سالمیت کے لیے کام کریں۔

عطا تارڑ نے کہا کہ کل فلسطین کے معاملے پر آل پارٹیز کانفرنس ہوئی، تحریک انصاف میں اس نے شرکت نہیں کی، امریکا میں بیٹھے ان کے ایک لیڈر نے کہا کہ ہم نے اس میں شرکت نہیں کرنی، کیوں حصہ نہیں لینا، آپ زیک گولڈ اسمتھ کی مہم چلا سکتے ہیں، یعنی آپ کا اپنا مقصد، آپ کا این آر او، آپ کا سیاسی لیڈر اتنا بڑا ہے کہ فلسطین کی اے پی سی میں شریک نہیں ہوتے۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2024
کارٹون : 17 دسمبر 2024