• KHI: Fajr 5:11am Sunrise 6:27am
  • LHR: Fajr 4:40am Sunrise 6:00am
  • ISB: Fajr 4:44am Sunrise 6:07am
  • KHI: Fajr 5:11am Sunrise 6:27am
  • LHR: Fajr 4:40am Sunrise 6:00am
  • ISB: Fajr 4:44am Sunrise 6:07am

کراچی ایئرپورٹ کے قریب آئی ای ڈی دھماکا، ایک شخص جاں بحق، غیر ملکی شہری سمیت11 افراد زخمی

شائع October 6, 2024 اپ ڈیٹ October 7, 2024 01:16am
فوٹو:ڈان نیوز
فوٹو:ڈان نیوز
فوٹو:ڈان نیوز
فوٹو:ڈان نیوز

کراچی میں انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے قریب آئی ای ڈی دھماکا ہوا ہے جس میں ایک شخص جاں بحق، جب کہ ایک غیر ملکی شہری اور ایک پولیس اہلکار سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے جب کہ متعدد گاڑیاں جل کر تباہ ہوگئیں۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں زور دار دھماکے کی آواز سنی گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکے کی آواز ملیر، ڈیفنس، ناظم آباد اور کریم آباد تک سنی گئی جب کہ عینی شاہدین نے بتایا کہ دھماکے کے بعد گاڑیوں میں آگ لگ گئی، دھماکے کے بعد دھویں کے بادل نظر آرہے ہیں، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی ہے۔

دھماکے اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیموں نے جائے حادثہ پر پہنچ کر امدادی کاموں کا آغاز کردیا اور فائر بریگیڈ کی گاڑیاں آگ بھجانے میں مصروف رہیں۔

کرائم انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) کے ڈائریکٹر جنرل آصف اعجاز شیخ نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ اس وقت دھماکے کی نوعیت کے بارے میں کچھ واضح نہیں ہے۔

تاہم نجی نیوز چینل جیو سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ کے وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار نے کہا کہ دھماکا مبینہ طور پر دیسی ساختہ بم (آئی ای ڈی) سے ہوا، جس میں ایک غیر ملکی بھی زخمی ہوا۔

وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار کا کہنا تھاکہ اطلاعات ہیں دھماکا آئی ای ڈی ہے، دھماکے کی تحقیقات شروع کردی ہیں، دھماکے کا نشانہ بننے والی گاڑی میں غیر ملکی شہری سوار تھے، دھماکے کے نتیجے میں ایک غیر ملکی شہری زخمی ہوا۔

حکومت سندھ کے محکمہ ریسکیو 1122 کے اہلکار نے ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ایک لاش اور متعدد زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا اور دھماکے کے بعد آگ لگنے سے 10 گاڑیوں کو نقصان پہنچا جب کہ 4 کاریں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔

دوسری جانب پولیس سرجن ڈاکٹر سمائیہ نے تصدیق کی کہ 10 زخمیوں کو جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے، جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل کالج لایا گیا۔

ادھر گورنر اور وزیراعلی سندھ نے دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ اور کراچی پولیس چیف سے رپورٹ طلب کرلی۔

اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ دھماکے کی نوعیت کے بارے میں تفصیلی آگاہی دی جائے ، زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کی جائے۔

دھماکے کی اطلاعات سامنے آنے کے فوری بعد وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر سے رابطہ کیا اور کہا کہ حقائق سے فی الفور آگاہ کیا جائے۔

ایس ایس پی ملیر نے وقوعہ سے متعلق تمام حقائق جلد عوام کے سامنے لانے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ علاقہ پولیس اور افسران جائے وقوع پر موجود ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ تفصیلات میں تمام پہلوؤں اور زاویوں کا احاطہ کیا جائے، ریسکیو کے عمل کو تیز کیا جائے اور متاثرہ شہریوں کو فوری ہسپتال منتقل کیا جائے۔

دریں اثنا ایئرپورٹ حکام نے کہا کہ کراچی ایئرپورٹ پر کمرشل پروازوں کا فلائٹ آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے، مسافروں کے لیے ایئرپورٹ آنے والی سڑک کھلی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی ایئرپورٹ عمارت و اثاثے محفوظ ہیں ائیرپورٹ انتظامیہ نے حادثہ کے فوراً بعد فائر ٹینڈر وہیکل موقع کی جانب روانہ کی، ڈی جی ائیرپورٹ اتھارٹی نے امدادی کارروائیوں کے لئے ہر قسم کے تعاون کا حکم دیا جب کہ متعلقہ ادارے حادثے، دھماکے کی جگہ اور وجوہات کی جانچ پڑتال کررہے ہیں۔


نوٹ: یہ ابتدائی خبر ہے جس میں تفصیلات شامل کی جا رہی ہیں۔ بعض اوقات میڈیا کو ملنے والی ابتدائی معلومات درست نہیں ہوتیں۔ لہٰذا ہماری کوشش ہے کہ ہم متعلقہ اداروں، حکام اور اپنے رپورٹرز سے بات کرکے باوثوق معلومات آپ تک پہنچائیں۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 6 اکتوبر 2024
کارٹون : 4 اکتوبر 2024