• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

واشنگٹن مشرق وسطیٰ میں اپنے مفادات کے دفاع کیلئے تیار ہے، پینٹاگون

شائع October 2, 2024
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے ایران کے حملے کو اشتعال انگیز عمل’ قرار دیا — فوٹو: رائٹرز
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے ایران کے حملے کو اشتعال انگیز عمل’ قرار دیا — فوٹو: رائٹرز

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے لبنان میں اسرائیل کے زمینی حملوں کے آغاز کے چند گھنٹوں بعد ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملوں کے جواب میں کہا کہ واشنگٹن مشرق وسطیٰ میں اپنے مفادات کے دفاع کے لیے پوری طرح تیاری ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے سربراہ لائیڈ آسٹن نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملوں کے جواب میں اسرائیل کے دفاع کی تعریف کی۔

آسٹن نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا ’میں نے اسرائیل کے خلاف ایران کے اشتعال انگیز اقدام کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ سے فون پر بات کی ۔

انہوں نے کہا کہ ٹیلی فونک گفتگو میں ایران کی جانب سے داغے گئے تقریباً 200 بیلسٹک میزائلوں کے خلاف اسرائیل کے مربوط دفاع کی تعریف کرتے ہوئے امریکا اور اسرائیل کے تعاون کو جاری رکھنے پر زور دیا۔

یاد رہے کہ رات گئے ایران کی جانب سے لبنان میں اپنی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کے حملے کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل داغے گئے تھے۔

اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ ایران سے بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے ہیں، ہمیں امریکا نے ایران کی جانب سے ممکنہ میزائل حملے سے خبردار کیا تھا اور ایران کی جانب سے میزائل حملےکے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

واشنگٹن نے ایران کے حملے کو غیر موثر قرار دیتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ ملکر تہران کے خلاف جوابی کارروائی کا عندیہ دیا۔

بعد ازاں، پینٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکی وزیر دفاع نے اپنے اسرائیلی ہم منصب سے گفتگو میں کہا کہ واشنگٹن ایران اور ایران کی حمایت یافتہ تنظیموں کے خطرات کے پیش نظر امریکی اہلکاروں، اتحادیوں اور شراکت داروں کا دفاع کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

اس سے قبل، سینئر ایرانی عہدیدار نے رائٹرز کو بتایا تھا کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل پر میزائل حملوں کا حکم دیا اور اس حملے کے بعد ایران کسی بھی قسم کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مکمل تیار ہے۔

ایرانی پاسداران انقلاب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ یہ حملہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ اور حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ لینے کے لیے کیا گیا۔

دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن کہا تھا کہ امریکا ایرانی میزائل حملوں کے خلاف دفاع اور خطے میں امریکی فوج کے تحفظ کے لیے اسرائیل کی مدد کے لیے تیار ہے۔

وائٹ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق امریکی صدر نے اپنی فوج کو اسرائیل کے لیے دفاع کے لیے مدد اور صہیونی ریاست کو نشانہ بنانے والے میزائل کو شوٹ کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

ایک امریکی دفاعی عہدیدار نے منگل کو کہا تھا کہ امریکی افواج اسرائیل کو ایرانی میزائل حملے سے بچانے میں مدد کے بعد اسے ’اضافی دفاعی مدد‘ فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔

امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ ہماری افواج اسرائیل کو نشانہ بنانے والے ایرانی میزائلوں کے خلاف دفاع کے بعد اضافی دفاعی امداد کی فراہمی اور خطے میں کام کرنے والی امریکی افواج کی حفاظت کے لیے تیار ہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے حالیہ دنوں میں لبنان میں ایران کی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کے خلاف کارروائی تیز کردی اور فضائی کے بعد گزشتہ دنوں زمینی حملے بھی شروع کر دیے۔

جمعہ کو ایک فضائی حملے میں اسرائیل نے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ سمیت تنظیم کے دیگر سینئر کمانڈرز کو شہید کردیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024