اسرائیلی فوج کی سفاکی، فلسطینیوں کی لاشیں چھت سے پھینک دیں
اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے میں لاشوں کی بے حرمتی کی گئی ہے، جہاں چھت سے فلسطینیوں کی لاشوں کو نیچے پھینکا گیا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے اے بی سی نیوز کی رپورٹ نے خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے صحافی اور اے پی کو حاصل کردہ ویڈیو کے حوالے سے بتایا کہ تین اسرائیلی فوجیوں کو کثیر المنزلہ عمارت کی چھت سے لاشوں کو نیچے گراتے ہوئے دیکھا ہے، اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع کے دوران اسرائیلی فوج کی جانب سے مشتبہ خلاف ورزیوں کے سلسلہ میں یہ تازہ ترین واقعہ ہے۔
اسرائیل کی جانب سے ایک فوجی بیان میں کہا گیا ’ یہ ایک سنگین واقعہ ہے جو اسرائیلی فوج کے اقدار اور فوج سے وابستہ توقعات کے بالکل برعکس ہے، اس واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔’
اے پی کی جانب سے حاصل کی جانے والی ویڈیو میں 3 فوجیوں کو بظاہر ایک لاش کو اٹھاتے اور پھر اسے چھت کے کنارے گھسیٹے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ کچھ فوجی نیچے زمین پر بھی کھڑے ہیں۔
ایک ملحقہ چھت پر، فوجی ایک اور بظاہر بے جان شخص کو پکڑ کر کنارے سے پھینک دیتے ہیں، تیسرے واقعے میں ایک فوجی ایک لاش کو لات مارتے ہوئے نظر آتا ہے، اے پی کی تصاویر میں ایک اسرائیلی فوج کے بلڈوزر کو ان عمارتوں کے قریب جاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جہاں لاشیں پھینکی گئی تھیں۔
جائے وقوع پر موجود دوسرے صحافیوں نے بھی لاشوں کو چھت سے گرائے جانے کے مناظر کو دیکھا ہے۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت فوجیوں کو یہ یقینی بنانا ہوتا ہے کہ لاشوں کے ساتھ حسن سلوک برتا جائے۔
فوٹیج دیکھنے کے بعد فلسطینی حقوق کے گروپ الحق کے ڈائریکٹر شوان جبارین نے کہا ’ایسا کرنے کے لیے فوج کی ضرورت نہیں ہے، یہ فلسطینی لاشوں کے ساتھ سلوک کرنے کا صرف ایک وحشیانہ طریقہ ہے۔
شوان جبارین کا کہنا تھا کہ ویڈیو چونکا دینے والی تھی لیکن حیران کن نہیں تھی اور انہیں شبہ ہے کہ اسرائیل شاید ہی اس واقعہ کی تحقیقات کرے، زیادہ سے زیادہ یہ ہوگا کہ فوجیوں کو ضابطہ میں لایا جائے گا لیکن حقیقت میں کوئی تحقیقات نہیں ہوگیں اور نہ ہی کوئی مقدمہ چلایا جائے گا۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے مقبوضہ مغربی کنارے میں 700 سے زائد فلسطینی اسرائیلی فائرنگ سے شہید ہوچکے ہیں۔