بجلی کمپنیوں کی نجکاری پر احتجاج سے بچنے کا پلان: حکومت نے لازمی سروس ایکٹ نافذ کردیا
وفاقی حکومت نے بجلی کمپنیوں کی نجکاری پراحتجاج سے بچنے کا پلان تیار کرتے ہوئے تمام سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز)، نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) اور سرکاری بجلی پیداواری کمپنیوں کے ملازمین اور یونینز پر لازمی سروس ایکٹ نافذ کردیا۔
ڈان نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ لازمی سروس ایکٹ کے تحت مظاہروں، احتجاج اور ہڑتال پرپابندی ہوگی، ڈسکوز، این ٹی ڈی سی اور جنکوز کے یونینز اور ملازمین کے ممکنہ احتجاج کے خدشے کے پیش نظر فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کےمطابق وفاقی حکومت نے 6 ماہ کے لیےڈسکوز، این ٹی ڈی سی اور جنکوز پرلازمی سروس ایکٹ نافذ کیا ہے، پاور ڈویژن اور وزارت داخلہ کی سفارش پر وفاقی کابینہ سے فیصلے کی منظوری لے لی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ لازمی سروس ایکٹ کے تحت ڈسکوز، این ٹی ڈی سی اور جنکوز یونین کی سرگرمیوں پر بھی پابندی عائد ہوگی، لازمی سروس ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے تمام 11 میں سے 9 سرکاری بجلی تقسیم کارکمپنیوں اور 4 سرکاری بجلی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کرنے کی منظوری دے رکھی ہے، پہلے مرحلے میں 3 سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں اسلام آباد، فیصل آباد اور گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی کی نجکاری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔