• KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:20am
  • LHR: Fajr 4:28am Sunrise 5:49am
  • ISB: Fajr 4:30am Sunrise 5:54am
  • KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:20am
  • LHR: Fajr 4:28am Sunrise 5:49am
  • ISB: Fajr 4:30am Sunrise 5:54am

تشدد اور تضحیک برداشت سے باہر ہوجائے تو شادی ختم کردینی چاہیے، محب مرزا

شائع September 3, 2024
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

اداکار محب مرزا نے کہا ہے کہ وہ طلاق کو پروان نہیں چڑھا رہے لیکن جب تشدد اور تضحیک برداشت سے باہر ہوجائے تو شادی کو ختم کردینا چاہیے۔

محب مرزا نے بی بی سی اردو کو دیے گئے انٹرویو میں میاں اور بیوی کے کشیدہ تعلقات پر کھل کر بات کی اور بتایا کہ ان کا حال ہی میں نشر ہونے والا ڈراما ”جفا“ مرد کے خراب رویے کی وجہ سے کافی پسند کیا جا رہا ہے۔

”جفا“ میں محب مرزا نے نفسیاتی مسائل سے دو چار شوہر جب کہ عروہ حسین ان کی بیوی کا کردار ادا کیا ہے اور شائقین ان کے ڈرامے کو کافی سراہتے دکھائی دیتے ہیں۔

اداکار نے ڈرامے سمیت حقیقی زندگی پر کھل کر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 99 فیصد لوگ ذہنی مسائل کا شکار ہیں لیکن اس پر کوئی بات نہیں کرتا۔

محب مرزا کا کہنا تھا کہ خصوصی طور پر مرد حضرات ذہنی صحت پر کبھی بات نہیں کرتے اور وہ مینٹل ہیلتھ کو کوئی مسئلہ ہی نہیں سمجھتے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ڈرامے میں ان کے کردار کو ذہنی مسائل کے شکار مرد کے طور پر دکھایا گیا ہے اور دیکھنے والے بھی سمجھ رہے ہیں کہ ایسے مرد سماج میں موجود ہیں لیکن اس باوجود ایسے مسائل پر معاشرتی سطح پر بات نہیں ہوتی۔

اداکار نے تشدد اور تضحیک کی شادی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر کہا کہ سماج میں شادی سے متعلق غلط تصورات پائے جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے ایک دوست ہیں جو انہیں بتاتے ہیں کہ ان کی جہاں شادی ہوئی ہے، اسے ہر حال میں نبھانے کا کہا جاتا ہے۔

ان کے مطابق لوگوں کو یہ سمجھایا اور کہا جاتا ہے کہ ان کی شادی ہوگئی، اب سب کچھ یہی ہے، اسے ہی چلانا ہے، جو بھی ہوجائے اسے کامیاب بنانا ہے۔

محب مرزا کا کہنا تھا کہ وہ طلاق کی حمایت نہیں کرتے اور نہ ہی طلاق کو پروان چڑھانے کے بات کرتے ہیں لیکن ان کا سوال ہے کہ شادی کو نبھانے کا جنون کیوں ہے؟

ان کے مطابق اگر کسی تعلق، رشتے یا شادی میں تشدد، تضحیک اور مسائل برداشت سے باہر ہوجائیں تو انہیں ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 17 ستمبر 2024
کارٹون : 16 ستمبر 2024