• KHI: Asr 4:50pm Maghrib 6:32pm
  • LHR: Asr 4:21pm Maghrib 6:04pm
  • ISB: Asr 4:26pm Maghrib 6:10pm
  • KHI: Asr 4:50pm Maghrib 6:32pm
  • LHR: Asr 4:21pm Maghrib 6:04pm
  • ISB: Asr 4:26pm Maghrib 6:10pm

ایم کیو ایم کے 2 کارکنان 19 سال پرانے دوہرے قتل کیس میں بری

شائع August 30, 2024
فائل فوٹو/ اے ایف پی—۔
فائل فوٹو/ اے ایف پی—۔

کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) سے تعلق رکھنے والے 2 ملزمان کو 19 سال پرانے ٹارگٹ کلنگ کیس میں ان کے خلاف عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ملزمان خواجہ محمد فیصل اور سید ابو عرفان پر مئی 2005 میں گلبرگ تھانے کی حدود میں اے ایس آئی محمد اقبال اور حسیب احمد کے قتل کا الزام تھا۔

کراچی سینٹرل جیل کے اندر جوڈیشل کمپلیکس میں مقدمے کی سماعت کے دوران انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نے فیصلہ دیا کہ استغاثہ ملزمان کے خلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

مقدمے کی سماعت کے دوران وکیل دفاع عبدی زمان اور اسامہ علی نے استدلال کیا کہ استغاثہ ان کے مؤکلوں کے خلاف میں عدالت کے سامنے کوئی گواہ یا ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کے مؤکلوں کو اس کیس میں جھوٹا پھنسایا گیا ہے۔

استغاثہ کے مطابق 12 مئی 2005 کو ملزمان نے اپنے ساتھیوں شفیق الرحمٰن، یامین، آصف بدھا، عرفان سندھی اور ذاکر حسین عرف آغا عدیل کے ساتھ مل کر ٹارگٹڈ حملہ کیا جس کے نتیجے میں فیڈرل بی ایریا بلاک 5 میں اے ایس آئی اقبال اور شہری حسیب جاں بحق ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ شفیق الرحمن پہلے ہی 2014 میں موجودہ کیس میں عدم ثبوت کی بنا پر بری ہو چکے ہیں۔

کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے 2021 میں ایک چھاپے میں دونوں ملزمان کو گرفتار کیا تھا جس کے دوران ان کے قبضے سے موٹر سائیکلیں اور اسلحہ برآمد ہوا تھا۔

ان کے خلاف مقدمہ ایک ملزم فیصل کے اعترافی بیان کی بنیاد پر درج کیا گیا جس نے پولیس کو بتایا کہ اس نے دو موجودہ ملزمان کے ساتھ مل کر فیڈرل بی ایریا میں اے ایس آئی اقبال اور ان کے دوست کو قتل کیا۔

کارٹون

کارٹون : 17 ستمبر 2024
کارٹون : 16 ستمبر 2024