• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

کراچی: کارساز حادثے کے زخمی عبدالسلام کی حالت تشویشناک، 48 گھنٹے اہم قرار

شائع August 24, 2024
— فوٹو: ڈان
— فوٹو: ڈان

کراچی میں کارساز حادثے میں زخمی ہونے والے عبدالسلام کی زندگی کے لیے ڈاکٹرز نے آئندہ 48 گھنٹے انتہائی اہم قرار دے دیے۔

ڈان نیوز کے مطابق زخمی عبد السلام کی حالت تشویش ناک ہے اور انہیں وینٹیلیٹر پر منتقل کردیا ہے۔

اہل خانہ کے مطابق حادثے کے بعد زخمی عبدالسلام کو جناح ہسپتال لایا گیا تھا تاہم وہاں 8 گھنٹے سے زائد بے یارو مددگار پڑے رہنے کے بعد انہیں ہل پارک کے قریب نجی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ اب تک ان سے کسی بھی حکومتی ادارے کے نمائندے نے رابطہ نہیں کیا۔

تین بیٹیوں اور ایک بیٹے کے والد عبدالسلام کتابوں کی سپلائی کا کام کرتے ہیں۔

حادثے کے وقت عبدالسلام معمول کے مطابق کتابوں کی سپلائی کے لیے نکلے تھے۔

واضح رہے 19 اگست کو کارساز کے قریب تیز رفتار لگژری جیپ سوار خاتون نے کار اور موٹر سائیکلوں سواروں کو کچل دیا تھا، اس حادثے میں باپ بیٹی جاں بحق اور 5 افراد زخمی، 4 افراد معمولی زخمی ہوئے تھے جبکہ ایک شخص کی حالت تشویشناک تھی۔

حادثے کے بعد مشتعل افراد نے خاتون ڈرائیور کو گھیر لیا تھا اور پولیس نے موقع پر پہنچ کر جیپ چلانے والی خاتون نتاشا کو حراست میں لے لیا تھا۔

اس کے اگلے روز (20 اگست) کو ملزمہ نتاشا کو پولیس نے عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے ملزمہ کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا تھا۔

دوران سماعت ان کے وکیل ایڈووکیٹ عامر منصوب نے ٹریفک حادثہ کی ذمہ دار ملزمہ نتاشا کو نفسیاتی قرار دیتے ہوئے انہیں ائسولیشن وارڈ میں رکھنے کی تجویز دی تھی۔

کارساز ٹریفک حادثہ کیس کے تفتیشی افسر انسپکٹر عامر الطاف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہسپتال کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کرادی گئی ہے اور ہسپتال انتظامیہ نے ملزمہ کو ایڈمٹ کرلیا ہے۔

حادثے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آئی تھی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون تیزی سے گاڑی چلاتے ہوئے وہاں سے فرار ہو گئی تھی اور فرار ہونے کے بعد خاتون نے اسی روڈ پر آگے جا کر موٹر سائیکل سوار باپ بیٹی کو ہٹ کیا تھا جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہوئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024