• KHI: Zuhr 12:26pm Asr 4:50pm
  • LHR: Zuhr 11:56am Asr 4:20pm
  • ISB: Zuhr 12:01pm Asr 4:25pm
  • KHI: Zuhr 12:26pm Asr 4:50pm
  • LHR: Zuhr 11:56am Asr 4:20pm
  • ISB: Zuhr 12:01pm Asr 4:25pm

پی ٹی آئی کے لاپتا کارکن کی بازیابی کا کیس: عدالت نے معاملہ اٹارنی جنرل کو بھیج دیا

شائع August 20, 2024
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لاپتا کارکن فیضان کی بازیابی کا کیس اٹارنی جنرل کے سامنے رکھنے کی ہدایت کردی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے لاپتا فیضان کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران فیضان کے والد روسٹرم پر آکر آبدیدہ ہو گئے، انہوں نے کہا کہ میں صبح بھی مر رہا ہوں اور شام بھی مر رہا ہوں ، صبح سے شام تک میری بیوی اٹھنے کے قابل نہیں، میں 75 سال کا ہوں بیڈ سے اٹھ نہیں سکتا ۔

اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ اٹارنی جنرل اس معاملے کو بھی دیکھیں اور جمعرات کو رپورٹ دیں۔

بعد ازاں عدالت نے لاپتا فیضان کی بازیابی کا معاملہ اٹارنی جنرل کو بھیجتے ہوئے سماعت جمعرات تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ 15 اگست کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لاپتا کارکن فیضان کی بازیابی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آئین کو تبدیل کردیں، بنیادی حقوق اس میں سے نکال دیں اور ملک کو اسی طرح چلائیں۔

21 جولائی کو پاکستان تحریک انصاف نے ملک بھر میں سوشل میڈیا ایکٹوسٹس اور ان کے قریبی رشتہ داروں کے اغوا کی جانب اعلیٰ عدالتوں کی توجہ دلانے کے لیے سوشل میڈیا مہم کا آغاز کیا تھا۔

پارٹی نے اپنے 10 سوشل میڈیا کارکنوں کی تصاویر پوسٹ کی تھیں جن میں بین الاقوامی میڈیا کوآرڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ، پی ٹی آئی کوآرڈینیٹر ملک رضوان احمد اور ان کے بھائی ملک نعمان احمد، سوشل میڈیا ایکٹوسٹ عطا الرحمن، فرید ملک، ملک فیضان اور مدثر چوہدری، پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے بھائی غلام شبیر، سوشل میڈیا ایکٹوسٹ اظہر مشوانی کے بھائی ظہور مشوانی اور مظہر مشوانی شامل تھے۔

کارٹون

کارٹون : 19 ستمبر 2024
کارٹون : 17 ستمبر 2024