• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:01pm

پنجاب: صحافی کے قتل کے الزام میں سابق شوہر گرفتار

شائع August 20, 2024
—فائل فوٹو: اے ایف پی
—فائل فوٹو: اے ایف پی

سوہاوہ پولیس نے بالآخر پاکپتن سے تعلق رکھنے والی خاتون صحافی کے مبینہ قاتل کا سراغ لگا لیا، جس کی مسخ شدہ لاش 11 مارچ کو تراکی کے پہاڑی علاقے سے برآمد ہوئی تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 17 اپریل کو متوفی کی انگلیوں کے نشانات کی مدد سے لاش کی شناخت طاہرہ نوشین کے نام سے کی گئی تھی جو ایک مقامی اردو اخبار سے وابستہ صحافی تھیں۔

پولیس کے تفتیش کاروں کے مطابق خاتون کے سابق دوسرے شوہر نے مبینہ طور پر اسے چھرا گھونپنے کے بعد گولی مار کر قتل کردیا اور شناخت مٹانے کے لیے ان کے چہرے پر تیزاب پھینک دیا تھا۔

ریجنل پولیس افسر راولپنڈی بابر سرفراز الپا نے ڈان کو بتایا کہ پنجاب پولیس نے اسے انتہائی ضروری کیسز میں شامل کیا ہے۔

سب ڈویژنل پولیس افسر (ایس ڈی پی او) سوہاوہ ساجد گوندل نے بتایا کہ صحافی کے سابق شوہر توکل حسین کو تحقیقات میں تعاون کے لیے طلب کیا گیا تھا لیکن وہ فرار ہوگئے اور بعد میں اسے اشتہاری قرار دے دیا گیا، انہوں نے بتایا کہ مشتبہ شخص کو لاہور سے جہلم کے علاقے تراکی کے قریب سفر کرتے ہوئے پکڑا گیا۔

ایس ڈی پی او کے مطابق تفتیش کے دوران ملزم نے نوشین کو راولپنڈی سے لاہور جاتے ہوئے گاڑی میں قتل کرنے کا اعتراف کیا۔

ملزم نے پولیس کو بتایا کہ گوجر خان شہر سے گزرتے ہوئے انہوں نے موبائل فون بند کر دیا اور گاڑی کو جی ٹی روڈ پر پہاڑی علاقے تک لے گیا جہاں اس نے مبینہ طور پر نوشین کو پستول سے گولی مار کر اس کے چہرے پر تیزاب پھینک دیا۔

پولیس کے مطابق تدفین سے قبل متوفی کے فنگر پرنٹس لیے گئے تھے، اس کی وجہ سے اس کی شناخت نادرا ریکارڈ سے ہو گئی۔

سوہاوہ کے ایس ایچ او محمد عمران نے ڈان کو بتایا کہ تحقیقات کے دوران یہ بھی سامنے آیا کہ نوشین کے اپنے دوسرے شوہر کے ساتھ اختلافات پیدا ہوگئے تھے کیونکہ وہ پاکپتن میں اس کے گھر اور زرعی زمین پر نظریں جمائے ہوئے تھا جو اسے اپنے مرحوم والد سے وراثت میں ملی تھی۔

وہ نوشین کو جائیداد بیچنے کے بعد لاہور میں گھر خریدنے کی اجازت دینے کا کہہ رہا تھا، صحافی نے اس سے طلاق لینے کے لیے فیملی کورٹ میں کیس بھی دائر کیا تھا۔

خاتون نے اپنی قابل اعتراض تصاویر لوگوں کے ساتھ شیئر کرنے پر ملزم کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں شکایت بھی درج کرائی تھی۔

ملزم نے بعد میں اسے قائل کیا کہ اگر نوشین اس کے ساتھ لاہور جاتی ہے تو وہ تصاویر کو حذف کر دے گا، تاہم، لاہور جاتے ہوئے، اس نے مبینہ طور پر 9 مارچ کی رات اسے قتل کر دیا۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ پولیس نے قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی برآمد کر لیا ہے اور ملزم کو پیر کو عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024