اگر خلیل الرحمٰن قمر کی ویڈیوز بندوق کے زور پر بنائی گئیں تو وہ صاف کیوں نہیں تھیں؟ ژالے سرحدی
مقبول اداکارہ ژالے سرحدی نے سوال کیا ہے کہ اگر معروف ڈراما ساز خلیل الرحمٰن قمر کی وائرل ہونے والی نامناسب ویڈیوز بندوق کے زور پر بنائی گئی تھیں تو وہ صاف کیوں نہیں تھیں؟
ژالے سرحدی 365 ڈیجیٹل کے پوڈکاسٹ میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے دیگر معاملات سمیت خلیل الرحمٰن قمر کی ویڈیوز اور ان کے اغوا کےمعاملے پر بھی بات کی۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ جس طرح ڈراما ساز کہ رہے ہیں کہ ان کی بندوق کے زور پر ویڈیوز بنائی گئیں، اسی طرح آمنہ عروج لڑکی بھی دعوے کر رہی ہیں کہ وہ مجبور تھیں۔
انہوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ ڈراما ساز اور لڑکی کے دعووں کے مطابق دونوں کو بندوق کے زور پر یرغمال بنایا گیا لیکن وہ بندوقیں نظر نہیں آ رہیں، کیوں؟
ژالے سرحدی نے مزید سوال کیا اور کہا کہ لوگ بھی یہی پوچھنا چاہتے ہیں کہ اگر ڈراما ساز کے سر پر بندوق رکھ کر ان سے ویڈیوز بنوائی گئیں تو وہ صاف کیوں نہیں تھیں؟
انہوں نے مزید سوال اٹھایا کہ پھر وہ ویڈیوز خفیہ کیمروں سے کیوں بنائی گئیں؟ کیمرا سامنے ہونے چاہیے تھے۔
انہوں نے دلیل دی کہ جب کوئی کسی کو پیسوں کی غرض سے اغوا کرتا ہے تو وہ صاف ویڈیو بناتا ہے، کہتا ہے کہ پیسے دو، ورنہ اس کو گولی مار دیں گے۔
ژالے سرحدی کے مطابق جس طرح تاوان کے لیے اغوا کیے گئے لوگوں کی ویڈیوز ہوتی ہیں، خلیل الرحمٰن قمر کی بھی اسی طرح کی کوئی ویڈیو ہوتی۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ جولائی میں خلیل الرحمٰن قمر کو ہنی ٹریپ کے ذریعے اغوا کے بعد مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا اور بعد ازاں ان کی نامناسب ویڈیوز بھی لیک ہوئی تھیں۔
ویڈیوز کے حوالے سے خلیل الرحمٰن قمر نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ بندوق کے زور پر بنائی گئیں اور انہیں لڑکی کے ساتھ جنسی عمل بھی کرنے کا کہا گیا تھا۔
ان کی نامناسب ویڈیوز لیک ہونے کے بعد پولیس کارروائی کرتے ہوئے نہ صرف مرکزی ملزمہ آمنہ عروج بلکہ دیگر افراد کو بھی گرفتار کرلیا تھا جو کہ اس وقت لاہور پولیس کے پاس ریمانڈ پر ہیں اور ان کا کیس زیر سماعت ہے۔