قائد اعظم پارسی تھے، اداکارہ انعم تنویر کا حیران کن دعویٰ
مقبول اداکارہ و ماڈل انعم تنویر نے کہا ہے کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح مسلمان نہیں بلکہ پارسی تھے۔
انعم تنویر کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں انہیں قائد اعظم سمیت پاکستان پر بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
اداکارہ کی وائرل ہونے والی مختصر ویڈیو ان کی جانب سے کچھ ہفتے قبل ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کرنی کی ہے، جہاں انہوں نے کیریئر سمیت دیگر معاملات پر کھل کر بات کی تھی۔
اداکارہ نے پروگرام کے دوران ملک میں لوگوں کی ذہنیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان دراصل 1971 میں آیا، اس سے قبل یہ ملک سیکولر تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو سچی تاریخ بتائی جائے کہ اس ملک میں پارسیوں اور مسیحیوں نے تعلیم اور کاروبار پر کام کیا، ان کے ہی نام سے آج تک تعلیمی ادارے اور روڈ بنے ہوئے ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ اس ملک کو بنانے میں مسلمانوں کی زیادہ خدمات اور کردار نہیں رہا، لوگوں کو بتایا جائے کہ قائد اعظم کون تھے؟
انہوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ انگریز اس ملک میں ریلوے کا نظام دے گئے، جس پر میزبان نے انہیں کہا کہ قائد اعظم نے تو اس ملک کا سسٹم بنایا۔
میزبان کی بات پر انعم تنویر نے کہا کہ قائد اعظم کون تھے؟ لوگوں کو بتائیں نا؟ اس پر میزبان نے کہا کہ وہ مسلمان تھے۔
میزبان کی بات پر انعم تنویر نے کہا کہ قائد اعظم پارسی تھے اور اس ملک کو بنانے میں پارسیوں اور مسیحیوں کی خدمات رہی ہیں۔
اس پر میزبان نے پھر ضد کی کہ قائد اعظم تو مسلمان تھے؟ ان کے جواب پر انعم تنویر نے پھر کہا کہ بانی پاکستان کے حوالے سے دو نظریے ہیں، جس میں سے ایک کے مطابق وہ مسلمان تھے اور دوسرے کے مطابق وہ پارسی تھے۔
پروگرام میں انعم تنویر نے کہا کہ ان کی بحث یہ نہیں کہ قائد اعظم مسلمان تھے یا نہیں لیکن وہ یہ بات کہنا چاہ رہی ہیں کہ پاکستان پہلے سیکولر ملک تھا، اس کا سسٹم بھی کسی اور نے بنایا اور پھر 1971 میں یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان بنا۔