• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

خلیل الرحمٰن قمر کا ملک چھوڑ جانے کا عندیہ

شائع August 12, 2024
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

معروف ڈراما ساز خلیل الرحمٰن اپنے مبینہ اغوا اور تشدد کے واقعے کے بعد ملک چھوڑ جانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے کبھی بھی اپنی جائے پیدائش چھوڑنے سے متعلق نہیں سوچا تھا۔

حال ہی میں خلیل الرحمٰن قمر نے جی این این کو انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے اپنے اغوا اور تشدد سمیت دوسرے معاملات پر کھل کر بات کی۔

ڈراما ساز نے انکشاف کیا کہ اغوا کاروں نے انہیں مارنے کی کوشش بھی کی لیکن خدا نے انہیں زندگی عطا کی۔

انہوں نے بتایا کہ اغوا کاروں نے انہیں سات گھنٹے تک یرغمال بنا رکھا تھا، انہیں متعدد بار کلمہ پڑھوا کر انہیں گولیاں بھی ماری گئیں۔

خلیل الرحمٰن قمر کے مطابق ایک بار انہیں کلمہ پڑھوا کر انہیں گولی ماری گئی جو کہ ان کے پائوں کے قریب آکر گری لیکن انہیں نہیں لگی اور وہ گولی چلانے والے نے اپنی مرضی سے درست انداز میں انہیں نشانہ نہیں بنایا۔

ڈراما ساز کا کہنا تھا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور مایوسی میں پڑھنے لکھنے کے باوجود وہ لوگ پس رہے ہیں، ایسے حالات میں ان کے پاس صرف دو ہی چوائسز اپنی یا کسی اور کی چمڑی بیچنے کی پسند رہ گئی ہے۔

ان کے مطابق انہیں خوشی ہے کہ لوگوں نے اپنی نہیں بلکہ ان کی چمڑی بیچ کر پیسے کما لیے اور ان کی چمڑی بیچنے والوں میں بہت ساری بچیاں بھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ ضرورت کے ہاتھوں مجبور ہوکر کوئی بچی فروخت ہوجائے، وہ اس بات پر خوش ہیں کہ انہیں بیچ کر لوگ پیسے کما رہے ہیں۔

ڈراما ساز نے اپنے اغوا اور خود پر ہونے والے تشدد پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہاں سعاد حسن منٹو بھی ایک تھا، بلھے شاہ بھی ایک ہی تھا جب کہ خلیل الرحمٰن قمر بھی ایک ہی ہے۔

ان کے مطابق اس قوم کو دوسرا خلیل الرحمٰن قمر نہیں ملنے والا۔

انہوں نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ واقعے کے بعد دلبرداشتہ ہوگئے ہیں، اب وہ سوچتے ہیں کہ انہیں اس ملک میں مزید رہنا چاہیے یا نہیں؟

خیل الرحمٰن قمر کے مطابق انہیں آج تک کبھی اس مٹی اور زمین سے نفرت نہیں ہوئی، انہوں نے کبھی ایسا نہیں سوچا۔

انہوں نے کہا کہ وہ خدا سے دعاگو ہیں کہ وہ انہیں ہمت عطا کریں کیوں کہ وہ اس مٹی کے بغیر نہیں رہ سکتے۔

اگرچہ خلیل الرحمٰن قمر نے عندیہ دیا کہ وہ ملک چھوڑنے پر سوچ رہے ہیں، تاہم انہوں نے واضح نہیں کہا کہ وہ اس ملک کو چھوڑ جائیں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ جولائی میں خلیل الرحمٰن قمر کو ہنی ٹریپ کے ذریعے اغوا کے بعد مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا اور بعد ازاں ان کی نامناسب ویڈیوز بھی لیک ہوئی تھیں۔

پولیس نے انہیں اغوا اور تشدد کا نشانہ بنانے والی لڑکی سمیت دیگر ملزمان کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا تھا اور ان کا ریمانڈ بھی لیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024