• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:25pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:25pm

پاکستان نے بنگلہ دیش کے حالیہ واقعات میں ملوث ہونے سے متعلق بھارتی الزامات کو مسترد کردیا

شائع August 9, 2024
ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان مثبت روابط ہیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز
ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان مثبت روابط ہیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستانی دفتر خارجہ نے بنگلہ دیش کے حالیہ واقعات میں پاکستان کے ملوث ہونے سے متعلق بھارتی الزامات کو مسترد کردیا۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ بیانات بھارت کی پاکستان سے تشویشناک مخاصمت کے عکاس ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی سیاسی رہنما اور ان کے ذرائع ابلاغ اپنی داخلی اور خارجہ پالیسی میں ناکامی کا الزام پاکستان پر لگانے کے عادی ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان مثبت روابط ہیں جو گزشتہ کئی سال سے مضبوط تر ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومتِ پاکستان اور عوام نے بنگلہ دیش کے عوام کے ساتھ اپنی حمایت اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے، ہم حالات کے پرُامن ہونے اور معمول پر آنے کے لیے مخلصانہ طور پر پُرامید ہیں۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ بنگلہ دیش کے عوام کا جذبہ اور اتحاد ایک ہم آہنگ مستقبل کی طرف گامزن ہوگا۔

واضح رہے کہ ترجمان دفتر خارجہ کا یہ بیان بھارت کی طرف سے ان رپورٹس کے سامنے آنے کے بعد آیا ہے جن میں بنگلہ دیش کی حکومت کے خاتمے میں پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں کے ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا تھا۔

بنگلہ دیشی فوج نے ابتدائی طور پر اس وقت ملک کا کنٹرول سنبھال لیا جب طلبہ کی قیادت میں ہونے والے احتجاج نے ملک کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کو استعفیٰ دینے اور ملک سے فرار ہونے پر مجبور کیا۔

تاہم گزشتہ روز بنگلہ دیش کے نوبیل امن انعام یافتہ ماہر اقتصادیات محمد یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت تشکیل دی گئی تھی اور انہوں نے حکومتی سربراہ کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2024
کارٹون : 19 دسمبر 2024