• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

اسمٰعیل ہنیہ کو کم فاصلے سے مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا گیا، ایران

شائع August 3, 2024
اسمعیل ہنیہ: فوٹو:اے ایف  پی
اسمعیل ہنیہ: فوٹو:اے ایف پی

ایرانی فوج نے کہا ہے کہ شہید اسمٰعیل ہنیہ کو کم فاصلے سے مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔

ایرانی پاسداران انقلاب نے تہران میں شہید ہونے والے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے رہنما اسمٰعیل ہنیہ پر قاتلانہ حملے سے متعلق تفصیلات جاری کردیں۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ حماس رہنماکو کم فاصلے سے مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔

ایرانی پاسداران انقلاب نے کہا کہ اسمٰعیل ہنیہ کو نشانہ بنانے کے لیے شارٹ رینج پروجیکٹائل استعمال کیا گیا۔

بیان کے مطابق پروجیکٹائل میں 7 کلو وزنی وار ہیڈ استعمال کیا گیا۔

یاد رہے کہ ایرانی فوج کی جانب سے سامنےآنے والے اس بیان سے قبل برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ حماس کے سربراہ اسمعیٰل ہنیہ کو شہید کرنے کے لیے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے ایرانی ایجنٹوں کی مدد سے بم نصب کروایا۔

برطانوی اخبار دی ٹیلی گراف کی شائع رپورٹ کے مطابق ایرانی ایجنٹوں نے شہید اسمعٰیل ہنیہ کی قیام گاہ کے تین کمروں میں نصب کیے تھے جبکہ اصل منصوبہ یہ تھا کہ انہیں اس موقع پر قتل کیا جاتا کہ جب وہ مئی میں جہاز حادثے میں جاں بحق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے جنازے میں شرکت کرنے تہران پہنچے تھے۔

دو ایرانی حکام نے برطانوی اخبار کو بتایا کہ اس وقت منصوبے پرعمل درآمد نہ ہوسکا کیونکہ اس موقع پر ایران میں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے اور یہ خدشہ تھا کہ یہ منصوبہ ناکام ہوجائے گا۔

اس کے بجائے 2 ایرانی ایجنٹوں نے شمالی تہران میں پاسداران انقلاب کے گیسٹ ہاؤس کے تین کمروں میں دھماکا خیز مواد نصب کیا جہاں اسمعٰیل ہنیہ ایران آمد پر قیام کر سکتے تھے۔

گیسٹ ہاؤس کی سی سی ٹی وی فوٹیج رکھنے والے اہلکاروں کے مطابق متعلقہ ایرانی ایجنٹس دبے پاؤں متعدد کمروں میں داخل ہوئے اور منٹوں میں وہاں سے باہر نکلے۔

برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا کہ بم نصب کرنے کے بعد ایرانی ایجنٹس بیرونِ ملک چلے گئے لیکن وہ ملک سے باہر رہ کر بھی بم دھماکا کرسکتے تھے، بدھ کی صبح 2 بجے جب انہیں یقین ہوگیا کہ اسمعٰیل ہنیہ کمرے میں موجود ہیں تو انہوں نے ریموٹ کی مدد سے دھماکا کردیا۔

اس سے قبل امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے 5 عہدیداران نے کہا ہے کہ بم تقریباً 2 ماہ قبل گیسٹ ہاؤس میں چھپایا گیا تھا۔

اسی رپورٹ میں مشرق وسطیٰ کے حکام کے مطابق اسمعٰیل ہنیہ تہران کے دورے پر کئی بار گیسٹ ہاؤس میں قیام کرچکے تھے، امریکی اخبار کی رپورٹ میں حکام کا کہنا تھا کہ دھماکے سے عمارت میں موجود عملہ چونک گیا اور وہ شور کا ذریعہ تلاش کرنے کے لیے بھاگے جو انہیں اس کمرے تک لے گیا جہاں اسمعٰیل ہنیہ قیام پذیر تھے۔

کمپاؤنڈ میں ایک طبی ٹیم عملہ موجود تھا جو دھماکے کے فوراً بعد حماس رہنما کے کمرے میں پہنچ گیا، ٹیم نے اعلان کیا کہ اسمعٰیل ہنیہ موقع پر ہی شہید ہوگئے تاہم طبی عملے نے محافظ کو زندہ کرنے کی کوشش کی، لیکن وہ بھی جانبر نہ ہوسکے۔

خیال رہے کہ حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسمعٰیل ہنیہ کو 31 جولائی کو تہران میں اس وقت شہید کردیا گیا جب وہ نومنتخب ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری کے سلسلے میں ایران میں موجود تھے۔

ایران کے دارالحکومت تہران میں سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسمعٰیل ہنیہ کی نماز جنازہ پڑھائی جس کے بعد جسد خاکی کو قطر منتقل کرکے ان کی رہائش گاہ پہنچایا گیا جہاں ان کی تدفین کی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024