• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

بلوچستان میں پولیو وائرس سے مزید 2 بچے معذور

شائع August 3, 2024
فوٹو: ڈان
فوٹو: ڈان

بلوچستان میں پولیو وائرس سے مزید 2 بچے معذور ہو گئے، جس کے بعد رواں سال متاثرہ بچوں کی تعداد 11 ہو گئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیو پروگرام کے حکام نے پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز کے لیے بلوچستان میں عدم تحفظ اور مظاہروں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے کیونکہ مظاہروں کی وجہ سے صوبے کے کئی اضلاع میں پولیو مہم متاثر ہوئی ہے، جس سے بچے متاثر ہورہے ہیں۔

وائلڈ پولیو وائرس (ڈبلیو پی وی ون) خضدار اور اس سے پہلے 7 اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پایا گیا ہے جس سے وائرس سے متاثرہ اضلاع کی کل تعداد 57 ہوگئی ہے۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کی ریجنل ریفرنس لیبارٹری برائے پولیو کے مطابق، جھل مگسی کی یونین کونسل میں پولیو کے نئے کیسز سامنے آئے ہیں، جہاں 3 سالہ بچہ وائرس سے متاثر پایا گیا اور قلعہ عبداللہ کی یونین کونسل مائزئی میں ڈیڑھ سالہ بچہ بھی وائرس سے متاثر پایا گیا۔

پولیو پروگرام کے حکام نے ڈان کو بتایا ’جھل مگسی میں وائرس سے متاثرہ بچہ جولائی میں اوستہ محمد کے علاقے میں پائے جانے والے وائرس سے منسلک ہے، جب کہ قلعہ عبداللہ کے بچے کو متاثر کرنے والے وائرس کی جینیاتی ترتیب کا کام جاری ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال پولیو کے 6 کیسز سامنے آئے تھے لیکن اس سال یہ تعداد تقریباً دوگنی ہو گئی ہے حالانکہ سال مکمل ہونے میں ابھی 5 ماہ باقی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 2021 میں صورتحال مثالی تھی جب پولیو کا صرف ایک کیس رپورٹ ہوا تھا اور یہ وائرس صرف خیبر پختونخوا کے چند قبائلی اضلاع تک محدود تھا، لیکن کچھ غیر دانشمندانہ فیصلوں کی وجہ سے پولیو ایک بار پھر پھیلنا شروع ہو گیا ہے اور اب یہ وائرس پورے ملک میں پھیل چکا ہے۔

نیشنل ہیلتھ سروسز کے وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ نے کہا کہ پولیو نے مزید 2 پاکستانی بچوں کا مستقبل تباہ کر دیا، اور وہ زندگی بھر کے لیے مفلوج ہو گئے ہیں۔

وزیر اعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ اس سال یہ وائرس 50 سے زائد اضلاع میں پایا گیا ہے، خاص طور پر بلوچستان میں یہ وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، جہاں صوبے کے 6 اضلاع میں 9 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

پولیو کے خاتمے کے لیے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر ریٹائرڈ کیپٹن انوار الحق نے کہا ہے کہ بلوچستان میں پولیو پروگرام کو حالیہ مہینوں میں پولیو مہم میں رکاوٹوں کا سامنا رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024