• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

خلیل الرحمٰن قمر کی نازیبا ویڈیوز موجود ہیں، اغوا کار

شائع July 29, 2024 اپ ڈیٹ July 31, 2024
—فوٹو: انسٹاگرام
—فوٹو: انسٹاگرام

خلیل الرحمٰن قمر کو ڈراما بنانے کا جھانسا دے کر رات کو بلانے کے بعد اغوا اور مبینہ تشدد کا نشانہ بنانے والے ملزم نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس ڈراما ساز کی نازیبا ویڈیوز موجود ہیں۔

خلیل الرحمٰن قمر کے اغوا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے کیس میں ملوث مفرور ملزم حسن شاہ نے ایک انٹرویو میں تہلکہ خیز انکشافات بھی کیے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ڈراما ساز کے پیچھے آمنہ عروج نہیں بلکہ خود خلیل الرحمٰن قمر ان کے پیچھے پڑے ہوئے تھے۔

ان کے مطابق اگر خلیل الرحمٰن قمر کے موبائل کال ڈیٹا ریکارڈ (سی ڈی آر) نکلوایا جائے تو صاف پتا چل جائے گا کہ کون کس کو پہلے کالز کرتا تھا؟

ملزم حسن شاہ کا دعویٰ تھا کہ خلیل الرحمٰن قمر نے جس خاتون آمنہ عروج پر الزام لگایا ہے، وہ ان کے پاؤں تک چومتے رہے ہیں اور ان سے کہتے رہے ہیں کہ انہیں ان سے محبت ہوگئی۔

ان کے مطابق آمنہ عروج ماڈل رہی ہیں، ان کی جیسے ہی خلیل الرحمٰن قمر سے پہلی ملاقات ہوئی تو ان کے درمیان تعلقات بڑھے اور بعد ازاں ڈراما ساز نے ان سے کہنا شروع کردیا کہ انہیں ماڈل سے محبت ہوگئی۔

ملزم کا دعویٰ تھا کہ ان کے پاس خلیل الرحمٰن قمر کی ڈیڑھ سے دو گھنٹے طویل دورانیے کی ویڈیوز موجود ہیں، جنہیں انہیں شراب کے نشے میں دھت بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس خلیل الرحمٰن قمر کی نامناسب ویڈیوز بھی موجود ہیں، جنہیں وہ پہلے ہی لیک کرنا چاہتے تھے لیکن محرم الحرام کی وجہ سے وہ رک گئے، اب وہ ویڈیوز بھی سامنے آئیں گی۔

انہوں نے خلیل الرحمٰن قمر کو ہنی ٹریپ کرکے انہیں اغوا کرنے کے دعووں کو مسترد کردیا اور کہا کہ اگر وہ اغوا کار ہوتے تو اپنی ہی گاڑیوں میں درست نمبر پلیٹس کے ساتھ نہ آتے اور نہ ہی ان کے نام اور فون نمبرز ڈراما ساز کو معلوم ہوتے۔

ملزم حسین شاہ کے مطابق پولیس نے خلیل الرحمٰن قمر کے کہنے پر ان کے خلاف جھوٹا مقدمہ بنایا، اگر ڈراما ساز کی سی ڈی آر نکالی جائے اور ویڈیوز سامنے آنے کے بعد درست تحقیق کی جائے تو سچ سامنے آ جائے گا۔

خیال رہے کہ پولیس نے مذکورہ ملزم حسین شاہ کو ماسٹر مائنڈ قرار دے رکھا ہے اور انہیں آمنہ عروج کا قریبی ساتھی بھی قرار دے رکھا ہے، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے خلیل الرحمٰن قمر کو ہنی ٹریپ کا شکار بنا کر اغوا کرنے کے بعد تشدد کا نشانہ بنایا اور ڈراما ساز سے پیسے بٹورے۔

آمنہ عروج اس وقت پولیس تحویل میں ہے جب کہ دیگر ملزمان فرار ہیں اور پولیس معاملے کی تفتیش جاری رکھے ہوئے ہے۔

خیال رہے کہ کچھ دن قبل ہی انہیں خاتون کی سربراہی میں ایک گینگ نے ڈراما بنانے کے بہانے بلانے کے بعد اغوا کرکے مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور ان سے نقدی رقم اور سامان بھی لوٹ لیا تھا۔ خلیل الرحمٰن قمر کو اغوا کیے جانے کے بعد پولیس نے مقدمہ دائر کرتے ہوئے ان کے اغوا میں ملوث مرکزی ملزمہ خاتون آمنہ عروج سمیت دیگر افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔

بعد ازاں ڈراما ساز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے عجیب منطق پیش کی تھی کہ وہ بیمار ہیں اور ڈاکٹرز نے انہیں دن میں سفر کرنے سے روکا ہے، اس لیے وہ رات کو چار بجے خاتون سے ملنے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024