• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

لاہور میں لڑکیوں کی لڑکے پر تشدد کی ویڈیو وائرل

شائع July 9, 2024
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں تین لڑکیوں کی جانب سے لڑکے پر تشدد کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے لڑکیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

لڑکیوں کی جانب سے لڑکے پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے پر شوبز شخصیات سمیت دیگر معروف شخصیات نے بھی اظہار برہمی کیا اور تشدد کرنے والی لڑکیوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔

وائرل ہونے والی مختصر ویڈیو میں لڑکیوں کو دکان کے اندر خریداری کے وقت سیلزمین لڑکے پر تشدد کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں پس منظر میں ایک شخص دعویٰ کرتے سنائی دیتے ہیں کہ لڑکے پر تشدد کرنے والی لڑکیاں بااثر شخصیت کی بیٹیاں ہیں اور انہوں نے بے گناہ لڑکے پر تشدد کیا۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لڑکیاں اسٹور میں شاپنگ کے لیے موجود ہوتی ہیں جب کہ وہاں دیگر افراد بھی موجود ہیں اور متاثرہ لڑکا کائونٹر پر اپنے سینیئر سیلز مین کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہےکہ بعد ازاں لڑکیاں اچانک لڑکے کے پاس آتی ہیں اور تھوڑی سے بات کے بعد اچانک ان پر تشدد کرنا شروع کردیتی ہیں۔

ویڈیو میں تین لڑکیوں کو نوجوان لڑکے کو مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، لڑکیاں نہ صرف لڑکے کو بالوں سے کھینچتی دکھائی دیتی ہیں بلکہ ان پر تھپڑوں اور مکوں کی بارش بھی کرتی دکھائی دیتی ہیں۔

ویڈیو میں پس پردہ آواز میں شخص دعویٰ کرتے ہیں کہ لڑکیوں نے بے گناہ لڑکے پر تشدد کرنے کے بعد پولیس میں ان کے خلاف ہراسانی کا مقدمہ دائر کرواکر انہیں گرفتار بھی کروا دیا۔

پس پردہ آواز میں شخص دعویٰ کرتے ہیں کہ پولیس نے اسٹور انتظامیہ کی ایک نہ سنی کیوں کہ لڑکیاں بااثر شخص اور وکیل کی بیٹیاں تھیں، اس لیے پولیس نے ان کی شکایت پر ہراسانی کا مقدمہ درج کرکے تشدد کا نشانہ بننے والے لڑکے کو قید کردیا۔

پس پردہ آواز میں شخص وزیر اعلیٰ پنجاب اور انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس پنجاب سے مطالبہ کرتے سنائی دیتے ہیں کہ معاملے کا نوٹس لے کر تشدد کا نشانہ بننے والے نو عمر لڑکے کو انصاف فراہم کیا جائے۔

لڑکے پر لڑکیوں کے تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے کمنٹس کیے کہ لڑکیاں اپنے خواتین ہونے کا غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے سب کے سامنے لڑکے پر تشدد کر رہی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024