• KHI: Asr 4:11pm Maghrib 5:47pm
  • LHR: Asr 3:25pm Maghrib 5:02pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:02pm
  • KHI: Asr 4:11pm Maghrib 5:47pm
  • LHR: Asr 3:25pm Maghrib 5:02pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:02pm

پنجاب اسمبلی سے منظوری کے بعد گورنر نے فنانس بل پر دستخط کر دیے

شائع June 27, 2024
—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز

گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے مالی سال 25-2024 کے فنانس بل پردستخط کردیے۔

’ڈان نیوز ’ کی رپورٹ کے مطابق گورنر کی منظوری کے بعد یہ پنجاب فنانس ایکٹ 2024 ہے جس کااطلاق پورے صوبہ پرہوگا۔

فنانس بل اسپیکر پنجاب اسمبلی کی طرف سے منظوری کے لیے سردار سلیم حیدر کے پاس بھیجا گیا تھا، فنانس بل کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی نے مالی سال 25-2024 کے فنانس بل کی منظوری دے دی تھی جب کہ اس سے ایک روز قبل پنجاب اسمبلی میں بجٹ پر بحث مکمل ہونے کے بعد ایوان نے 39 کھرب 86 ارب 69کروڑ 20لاکھ 68ہزار روپے مالیت کے 41 مطالبات زر کی منظوری دے دی گئی اور اپوزیشن کی 15 کٹوتی کی تحاریک مسترد کر دی گئی تھیں۔

وزیر خزانہ کی جانب سے پنجاب فنانس بل ایوان میں پیش کیا گیا جسے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا تھا۔

صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے بجٹ پر بحث کو سمیٹتے ہوئے کہا تھا کہ 5 ہزار 446 ارب روپے کا سرپلس بجٹ دیا ہے اور 842 ارب کا کیش کور موجود ہے، انہوں نے کہا تھا کہ ہم مہنگائی کی شرح کو تاریخ میں پہلی بار 11.8 فیصد پر لے کر آئے ہیں اور صحت، تعلیم، امن و امان، روشن گھر اور اپنی چھت کے منصوبے ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہیں۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھاکہ اپوزیشن نے بجٹ پر تجاویز دینے کے بجائے الزام تراشی اور گالم گلوچ پر وقت ضائع کیا اور گورنر ہائوس اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کے اخراجات کا پروپیگنڈہ حقائق کے برعکس ہے۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2024
کارٹون : 17 دسمبر 2024