• KHI: Fajr 5:18am Sunrise 6:34am
  • LHR: Fajr 4:50am Sunrise 6:12am
  • ISB: Fajr 4:56am Sunrise 6:19am
  • KHI: Fajr 5:18am Sunrise 6:34am
  • LHR: Fajr 4:50am Sunrise 6:12am
  • ISB: Fajr 4:56am Sunrise 6:19am

سینیٹ میں اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود 4 بل منظور

شائع June 11, 2024
اعظم نذیر تارڑ نے انتخابات ترمیمی آرڈیننس اور قومی احتساب ترمیمی آرڈیننس بھی ایوان میں پیش کیے — فائل فوٹو: اے پی پی
اعظم نذیر تارڑ نے انتخابات ترمیمی آرڈیننس اور قومی احتساب ترمیمی آرڈیننس بھی ایوان میں پیش کیے — فائل فوٹو: اے پی پی

سینیٹ میں اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود 4 بل منظور کر لیے گئے۔

سینیٹ اجلاس کی صدارت چیئرمین یوسف رضا گیلانی نے کی، اجلاس میں پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن ترمیمی بل 2024 پیش کیا گیا تو اپوزیشن نے اس کی مخالفت کردی۔

اپوزیشن لیڈر شبلی فراز اور علی ظفر نے مطالبہ کیا کہ بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوایا جائے، حکومت نے اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود چار بل پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن ترمیمی بل 2024، پاکستان پوسٹل سروسز مینجمنٹ بورڈ ترمیمی بل 2024، نیشنل ہائی وے اتھارٹی ترمیمی بل 2024 کثرت رائے سے منظور کر لیے۔

تین بل اپوزیشن کی غیر موجودگی میں منظور کیے گئے، چاروں بل وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیے۔

اعظم نذیر تارڑ نے انتخابات ترمیمی آرڈیننس اور قومی احتساب ترمیمی آرڈیننس بھی ایوان میں پیش کیے۔

سینیٹر سیف اللہ ابڑو کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر توانائی اویس لغاری نے بتایا کہ سوائے نندی پور کے باقی پلانٹس تباہ ہیں، تین پاور پلانٹس پر چینی قرضوں کی بات درست نہیں ہے، یہ تین پاور پلانٹس ابھی تک سسٹم میں نہیں آئے جبکہ آئی پی پیز سے متعلق پوری بریفنگ دینے کو تیار ہوں۔

اویس لغاری نے کہا کہ ان پاور پلانٹس کے ریٹس موجودہ پلانٹس سے بہت بہتر ہیں، جبکہ ان پاور پلانٹس کوبہتر بنا کر جائیں گے۔

ایوان بالا کی قائمہ کمیٹیوں کے معاملہ پر بھی حکومت اور اپوزیشن کا آمنا سامنا رہا۔

شبلی فراز نے کہا کہ اگر حکومت قائمہ کمیٹیوں پر بھی الیکشن کروائے گی تو اپوزیشن بائیکاٹ کرنے پر مجبور ہوگی، قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل میں افہام و تفہیم سے کام لیا جائے۔

شیری رحمٰن نے شبلی فراز کے ریمارکس پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ان کی عددی حصے کے مطابق ہی کمیٹیوں میں حصہ ملتا ہے، کسی کو بائیکاٹ کا شوق ہے تو پورا کرلیں، ماضی میں یہ تلخ تجربہ آزما چکے ہیں۔

عوامی نیشنل پارٹی کے ایمل ولی نے کہا کہ قانون سازی کا ہر عمل قائمہ کمیٹیوں کو بھجوایا جائے، ایوان سے باہر ہم سیاسی جماعتوں کے نمائندے ہوتے ہیں مگر ایوان کے اندر ہم عوامی نمائندے ہیں۔

اجلاس کی کارروائی کے دوران زرقا سہروری کی طرف سے کورم کی نشاندہی کرنے پر سینیٹ اجلاس کل بروز بدھ شام 6 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 اکتوبر 2024
کارٹون : 22 اکتوبر 2024