• KHI: Fajr 5:49am Sunrise 7:11am
  • LHR: Fajr 5:29am Sunrise 6:56am
  • ISB: Fajr 5:38am Sunrise 7:07am
  • KHI: Fajr 5:49am Sunrise 7:11am
  • LHR: Fajr 5:29am Sunrise 6:56am
  • ISB: Fajr 5:38am Sunrise 7:07am

شاہد آفریدی نیویارک میں پاک-بھارت میچ کیلئے پرجوش

شائع June 6, 2024
فائل فوٹو:
فائل فوٹو:

ٹی 20 ورلڈکپ کے رواں سیزن کے دوران امریکی شہر نیو یارک میں 9 جون کو ہونے والے پاک-بھارت میچ کے حوالے سے سابق آل راؤنڈر شاہد آفریدی انتہائی پرجوش ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پاک بھارت میچ کا مقبول کھیل سپر باؤل سے موازنہ کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ امریکا کے کرکٹ سے محبت کرنے والے شائقین ناسو کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کرکٹ کی سب سے بڑی لڑائی کا مشاہدہ کریں گے۔

شاہد آفریدی نے آئی سی سی کے لیے لکھے اپنے کالم میں کہا کہ وہ امریکی جو ملک میں ٹورنامنٹ ہوتا دیکھ رہے ہیں، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ پاکستان کا بھارت کے خلاف میچ ہمارے سپر باؤل جیسا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ مجھے بھارت کے خلاف کھیلنا بہت زیادہ پسند تھا اور میں واقعی سمجھتا ہوں کہ یہ کھیلوں کی سب سے بڑی لڑائی ہے، میں جب بھی ان مقابلوں میں کھیلا تو مجھے بھارتی شائقین کی جانب سے بہت زیادہ پیار اور عزت ملی اور یہ دونوں ٹیموں کے لیے بہت زیادہ اہم ہے۔

شاہد آفریدی سمجھتے ہیں کہ جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے امریکا میں موجود تارکین وطن پاک بھارت میچ کو بہت زیادہ پیار اور حمایت دیں گے، جب کہ اس سے کھیل کے مستقبل میں فروغ کی راہ بھی ہموار ہوگی، لوگ امریکا میں کرکٹ کے لیے ملنے والی حمایت کو بہت زیادہ پسند کریں گے، وہاں تارکین وطن کی بہت بڑی برادری ہے جو کرکٹ کو بہت زیادہ پیار کرتی ہے۔

شاہد آفریدی نے لکھا کہ امریکی شہریوں کو اپنے کھیلوں سے پیار ہے چاہے وہ فٹ بال ہو، باسکٹ بال ہو یا بیس بال، میں واقعی سمجھتا ہوں کہ آئندہ چند برسوں کے دوران کرکٹ بھی وہاں کے اہم کھیلوں میں شامل ہوگی جو کہ موجودہ اور آنے والے کرکٹرز کے لیے بہت خوش آئند ہے۔

پاک بھارت میچ کے دوران کسی ایک ٹیم کو فیورٹ قرار دینے سے انکار کرتے ہوئے انہوں نے حالیہ عدم تسلسل کا شکار فارم پر قابو پانے اور میگا ایونٹ کے دوران اپنا بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے گرین شرٹس کی حمایت کی۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ پاکستان نے حالیہ آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپس کے دوران دکھایا ہے کہ وہ کسی بھی ٹیم کو چیلنج دینے کی صلاحیت رکھتا ہے، اگرچہ ان کی فارم میں 2024 کے دوران تسلسل نہیں رہا، میں سمجھتا ہوں کہ ان کے پاس وہ تمام اجزا موجود جنہیں وہ ویسٹ انڈیز اور امریکا میں استعمال کر سکتے ہیں۔

سابق آل راؤنڈر نے پاکستان کے آخری ٹی 20 ورلڈ کپس کے دوران کامیاب رنز کا حوالہ دیا کہ کیسے ٹیم نے اہم مواقع پر میچ کا پانسہ پلٹا، وہ ویسٹ انڈیز اور امریکا میں خاص طور پر پاکستان کے فاسٹ باؤلنگ اٹیک کی شاندار کارکردگی کے حامی رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 17 دسمبر 2024
کارٹون : 16 دسمبر 2024