غزہ کے سب سے بڑا ہسپتال کا ایندھن کی کمی کے باعث بند ہونے کا خدشہ
غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال الاقصیٰ میں ایندھن کی کمی کے باعث بند ہونے کا خدشہ ہے۔
الجزیرہ کے مطابق الاقصیٰ ہسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر نے کہا کہ بجلی پیدا کرنے کے لیے ایندھن نہیں ہے اور بجلی کے بغیر تمام مریضوں کی موت ہوسکتی ہے۔ خاص طور پر ڈائیلاسز مریض اور وہ لوگ جو آئی سی یو، انکیوبیٹرز میں ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ ہسپتال میں اس وقت 600 سے زائد مریضوں اور زخمیوں کا علاج جاری ہے اور اس کےعلاوہ گردے کے 650 ڈائیلاسز کے مریض موجود ہیں، اگر ہسپتال بند ہو گیا تو ان کی جانوں کو خطرہ ہو سکتا ہے۔
پورے غزہ میں 36 ہسپتالوں میں سے صرف ایک تہائی ہسپتال جزوی طور پر کام کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 35 ہزار 800 فلسطینی شہید اور 80 ہزار 11 زخمی ہو چکے ہیں۔