’عالمی قوانین میں سویلینز کیلئے فوجی ٹرائل نہیں‘
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سیکریٹری جنرل اگنیس کالمارڈ نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کا عالمی ڈیکلیریشن اور شہری و سیاسی حقوق کا بین الاقوامی معاہدہ واضح طور پر کہتا ہے کہ عام شہریوں کا مقدمہ فوجی عدالتوں میں نہیں چلنا چاہیے۔
ڈان اخبار کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں سیکریٹری جنرل ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا اگرچہ عام شہریوں کے لیے فوجی ٹرائل عالمی قوانین کے تحت نہیں ہے لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایسا ہوتا رہا ہے اور یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔
ڈان سے گفتگو میں ڈاکٹر اگنیس کالمارڈ نے شفافیت اور عدالتی آزادی کے اصولوں پر بات کرتے ہوئے پاکستان پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی ذمہ داریوں کو برقرار رکھتے ہوئے آئینی ضمانتوں کی حفاظت کرے اور منصفانہ ٹرائل کے حق کو یقینی بنائے، جب کہ فوجی عدالتوں کے استعمال سے آئینی حیثیت کو خطرہ ہے۔
ایکس کی بندش سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل، پاکستان میں آزادی اظہار کی قدغن پر پریشان ہے۔
انہوں نے اس پابندی کو غیر ضروری اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے بہت غلط ہے جو ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این) تک رسائی حاصل نہیں کرپا رہے، جبکہ صحافیوں سمیت ہر اس شخص اور پلیٹ فارم کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو اظہار رائے کے ذرائع ہیں۔
ڈاکٹر اگنیس کالمارڈ نے کہا کہ پاکستان میں آزادی اظہار کے مواقع کم ہو رہے ہیں، حالانکہ ریاستی اداروں پر تنقید کرنا بین الاقوامی قانون کے تحت جرم نہیں ہے اور پاکستان کو اس بارے میں سوچنا چاہیے۔
بی جے پی کے دور میں حقوق کا خاتمہ
ڈاکٹر کالمارڈ نے بھارت میں انسانی حقوق کے پریشان کن بڑھتے ہوئے رجحانات پر بھی روشنی ڈالی جہاں بڑے پیمانے پر عام انتخابات جاری ہیں جبکہ سول سوسائٹی کے کارکنوں اور صحافیوں کو سخت جانچ اور جبر کا سامنا ہے، جنہوں نے بھارتی حکومت پر اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز مہم کو روکنے میں ناکامی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سنسرشپ سمیت اختلاف رائے کے خلاف کریک ڈاؤن پر تنقید کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں اظہار رائے کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال میں مودی سرکار کا اہم کردار ہے، ہم نے مذہبی اقلیتوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد کو دیکھا اور اس کے علاوہ ایمنسٹی انٹرنیشنل جیسی تنظیم کو بھارت میں کام کرنے کی اجازت ہی نہیں ہے۔
بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر عالمی برادری کے رد عمل سے متعلق ڈاکٹر اگنیس کالمارڈ نے مغربی طاقتوں کے دوہرے معیار کی مذمت کی۔
غزہ میں دوہرا معیار
بین الاقوامی قوانین کے اطلاق میں تضادات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوکرین میں روسی اقدامات پر تو سخت پابندیاں عائد کی جاتی ہیں لیکن غزہ میں اموات کے باوجود اسرائیلی جارحیت پر خاموشی اختیار کرلی جاتی ہے، جو انتہائی تشویش ناک عمل ہے۔
سیکریٹری جنرل اگنیس کالمارڈ نے امریکا اور روس جیسے طاقتور ممالک کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ یوکرین اور غزہ کے معاملات میں بین الاقومی قوانین کو نظر انداز کررہے ہیں۔