نیتن یاہو کے متوقع وارنٹ گرفتاری پر امریکی سینیٹرز کی عالمی عدالت کو دھمکیاں
متعدد امریکی سینیٹرز نے جرائم کی عالمی عدالت (آئی سی سی) کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان کو فلسطینیوں کی نسل کشی میں ملوث اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سمیت دیگر اعلیٰ حکام کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق ایک درجن امریکی ریپبلکن سینٹرز نے عالمی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کریم خان کو اعلیٰ اسرائیلی حکام کے وارنٹ گرفتاری جاری نہ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے ایک خط ارسال کیا ہے۔
امریکی سینیٹرز کی جانب سے خط میں دھمکی دی گئی ہے کہ اسرائیل کو نشانہ بناؤ اور ہم تمہیں نشانہ بنائیں گے، اس طرح کے اقدامات غیر قانونی اور بلا قانونی بنیاد ہیں، اور اگر ایسا کیا گیا تو اس کا نتیجہ تہمارے خلاف اور تمہارے ادارے کے خلاف سخت پابندیوں کی صورت میں نکلے گا۔
امریکی سینٹرز کی جانب سے یہ خط ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جبکہ ان خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے کہ غزہ میں 7 ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری جنگ کرنے کے معاملے پر اقوام متحدہ کی عدالت وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو، وزیر دفاع یادیو گلانٹ اور آئی ڈی ایف چیف لفٹیننٹ جنرل ہرزی ہالیوی سمیت سینئر سیاسی اور فوجی اسرائیلی حکام کے وانٹ گرفتاری جاری کرسکتا ہے۔
سینیٹرز نے خط میں الزام لگایا کہ آئی سی سی ’اسرائیل کو اپنے خلاف ایرانی حمایت یافتہ جارحیت کرنے والوں کے خلاف اپنے دفاع کے لیے جائز اقدامات کرنے پر سزا دینے کی کوشش کر رہی ہے، درحقیقت، آپ کے اپنے الفاظ میں، آپ نے 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد اسرائیل میں حماس کی جانب سے ’ظلم کے مناظر‘ دیکھے۔
امریکی سینیٹرز نے لکھا کہ ’یہ گرفتاری وارنٹ آئی سی سی کو دہشت گردی کے سب سے بڑے ریاستی سرپرست اور اس کی پراکسی کے ساتھ جوڑ دیں گے، واضح رہے کہ حماس کی دہشت گردی اور اسرائیل کے جائز ردعمل کے درمیان کوئی اخلاقی مساوات نہیں ہے۔
سینیٹرز نے لکھا کہ ’آپ نے خود کہا کہ ’اسرائیل کے پاس تربیت یافتہ وکیل ہیں جو کمانڈروں کو مشورہ دیتے ہیں اور اس کے پاس عالمی انسانی قانون کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط نظام ہے‘، وارنٹ جاری کرکے آپ اسرائیل کے قوانین، نظام قانون اور جمہوری طر حکومت پر سوال اٹھا رہے ہوں گے‘۔
خط میں کہا گیا کہ ’تمہیں خبر دار کردیا گیا ہے کہ اگر آپ رپورٹ میں بتائے گئے اقدامات کرتے ہیں تو ہم آئی سی سی کے لیے تمام امریکی حمایت ختم کرنے، آپ کے ملازمین اور آپ سے منسلک افراد پر پابندی لگانے، آپ اور آپ کے اہل خانہ کے امریکا میں داخلے پر پابندی کے لیے اقدامات کریں گے‘۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے آئی سی سی نے خبردار کیا تھا کہ عدالت یا اس کے عملے کو دھمکیاں دینا بند کیا جائے، ایسا کرنا جرم سمجھا جاسکتا ہے۔
بین الاقوامی فوجداری عدالت نے کہا تھا کہ عدالت یا اس کے عملے کے خلاف دھمکی جرم سمجھا جا سکتا ہے، ایسا کرنا عدالت کے کام میں مداخلت کے مترادف ہے۔
دی ہیگ میں انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے پراسیکیوٹر کریم خان نے کہا تھا کہ عدالت کے حکام کو روکنے، ڈرانے یا غلط طریقے سے متاثر کرنے کی تمام کوششیں فوری طور پر بند ہونی چاہئیں۔
عدالت نے اپنے بیان میں براہ راست اسرائیل کا حوالہ نہیں دیا تھا لیکن یہ بیان اس وقت سامنے آیا تھا جب جب اسرائیلی اور امریکی حکام نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کو غزہ میں اسرائیل کی کارروائیوں کے حوالے سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے ممکنہ نتائج کے بارے میں خبردار کیا تھا۔
امریکی میڈیا نے کہا تھا کہ اس ہفتے آئی سی سی اسرائیلی حکام کے وارنٹ گرفتاری جاری کر سکتی ہے جن میں وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو بھی شامل ہیں اور اسرائیلکی حکام نے امریکی صدر جو بائیڈن پر زور دیا تھا کہ وہ عدالت کو ایسا کرنے سے روکیں۔
انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان کے ہیگ میں قائم دفتر نے ایکس پر جاری بیان میں کہا تھا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کی غیرجانبدارانہ رہنے اور آزادانہ طور پر کام کرنے کی صلاحیت اس وقت خطرے میں پڑ جاتی ہے جب کوئی شخص عدالت یا اس کے عملے کے خلاف عدالت کے فیصلوں کی بنیاد پر کارروائی کرنے کی دھمکی دیتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ ایسی دھمکیاں عدالت کی مؤثر اور منصفانہ کام کرنے کی صلاحیت کو کمزور کرتی ہیں۔
نیتن یاہو نے عدالت کی سرزنش کرتے ہوئے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ ’اسرائیل امید کرتا ہے کہ دنیا کےتمام رہنما اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق پر انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے اشتعال انگیز حملے کے خلاف مضبوطی سے کھڑے ہوں گے۔‘
انہوں نے کہا تھا کہ ’ہم توقع کرتے ہیں کہ وہ اس خطرناک اقدام کو روکنے کے لیے اسرائیل کی مدد کریں گے۔‘
واشنگٹن میں کئی قانون سازوں نے صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں اور اسرائیل کے خلاف انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی کسی بھی کارروائی کو ناکام بنائیں۔