جنوبی برازیل میں سیلاب، مٹی کے تودے گرنے سے 66 افراد ہلاک
جنوبی برازیل میں حکام لوگوں کو سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے بچانے کے لیے سر توڑ کوششوں میں مصروف ہیں جس کے نتیجے میں کم از کم 66 افراد ہلاک اور 80 ہزار سے زائد اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔
خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق ریو گرانڈے ڈو سل ریاست کے دارالحکومت پورٹو الیگری کے اس پار لوگ بچائے جانے کی امید میں چھتوں پر کھڑے تھے، جب کہ دیگر لوگ چھوٹی کشتیوں کے ذریعے انخلا کی کوشش کر رہے ہیں جہاں کی سڑکیں تالاب میں تبدیل ہوچکی ہیں۔
شہری دفاع کے حکام نے بتایا کہ جنوبی امریکا کے سب سے بڑے ملک میں تباہ کن موسمی واقعات کے سلسلے کے حالیہ واقعے میں کم از کم 101 افراد لاپتا ہوئے ہیں۔
فضا سے دیکھا جائے تو پورٹو الیگری مکمل طور پر سیلاب میں ڈوبا ہوا تھا، سڑکیں پانی کے نیچے ہیں یہاں تک کہ مکانات کی چھتیں بھی بمشکل دکھائی دے رہی ہیں۔
مقامی میونسپلٹی کے مطابق دریائے گیابا، جو 14 لاکھ آبادی والے شہر سے گزرتا ہے، 5.3 میٹر کی ریکارڈ بلند سطح پر پہنچ گیا ہے، جو 4.76 میٹر کی اس تاریخی بلندی سے کافی زیادہ ہے جو 1941 کے تباہ کن سیلاب کے بعد دیکھی گئی تھی۔
پانی اب بھی اقتصادی طور پر اہم پورٹو الیگری اور سیکڑوں دیگر علاقوں میں آگے بڑھ رہا ہے، جس کے ڈرامائی نتائج سامنے آرہے ہیں۔
برازیل کی شہری دفاع کی ایجنسی نے کہا کہ اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہونے والے دسیوں ہزار افراد کے علاوہ، دس لاکھ سے زیادہ افراد کو پینے کے پانی تک رسائی نہیں ہے اور اس نے نقصان کو ناقابلِ حساب قرار دیا۔ تقریباً 15 ہزار افراد اب پناہ گاہوں میں رہ رہے ہیں۔