• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

شہباز شریف نے پہلے بطور اپوزیشن ہاتھ بڑھایا جسے عمران خان نے جھٹک دیا، مصدق ملک

شائع April 2, 2024
مصدق ملک۔ فوٹو: اسکرین شاٹ
مصدق ملک۔ فوٹو: اسکرین شاٹ

وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے پہلے بطور اپوزیشن ہاتھ بڑھایا تھا جسے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے جھٹک دیا۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے تمام گھاؤ کے باوجود آگے بڑھنے کی بات کی، ہم نے کہا تھا کہ اگر سنی اتحاد کونسل کی اکثریت ہے تو وہ ہی حکومت بنائیں، پیپلزپارٹی نے بھی انہیں حکومت میں آنے کی دعوت دی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری اکثریت کافی زیادہ ہے، ہم پیپلز پارٹی اور دیگر سپورٹ کرنے والی سیاسی جماعتوں کے شکر گزار ہیں، امید ہے شام تک ہمارے تمام امیدوار کامیاب ہوجائیں گے، پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں بھی غیر مشروط حمایت کی تھی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کوئی تعمیری اور مثبت سیاست نہیں کی، کیا ان کی سیاست صرف یہی ہے کہ جلاؤ گھیراؤ کرو؟ سیاستدانوں کی ذمہ داری ہے کہ حلف کی پاسداری کرتے ہوئے اسمبلی میں لوگوں کے مسائل حل کریں۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ اس وقت سیاسی استحکام سب سے بڑی ضرورت ہے، سیاسی استحکام سے ہی معاشی استحکام آئے گا، کچھ ذمہ داری پی ٹی آئی کی بھی ہے کہ وہ آگے آئے اور سیاسی استحکام میں اپنا حصہ ڈالے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے اپوزیشن میں رہتے ہوئے ہاتھ آگے بڑھایا تھا لیکن بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ان کا ہاتھ جھٹک دیا تھا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمارا خیال تھا عام انتخابات میں ہمیں 90 سے لے کر 105 تک سیٹیں مل سکتی تھیں مگر ہمیں اتنی سیٹیں نہیں مل سکیں، ہم عوامی رائے کا احترام کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نوک جھونک چلتی رہےگی مگر ملک کو چلنے دیں، آج کا دن جمہوریت کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپوزیشن کے ساتھ مل کر ملک کو آگے بڑھائیں گے، ہم اپوزیشن کے ساتھ مل کر ملک پر مرہم رکھنا چاہتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ تیل اور گیس کی قیمتیں حکومت کے کنٹرول میں نہیں ہیں، عالمی مارکیٹوں میں تیل کی قیمت کبھی تیز اور کبھی کم ہوجاتی ہے، بے یقینی کی کیفیت سے عالمی مارکیٹ میں خام تیل، پٹرول یا ڈیزل کی قیمت میں تیزی آجاتی ہے، اس وقت سب سے زیادہ اہم گیس کی قیمتوں میں کمی لانا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024