اسرائیل کا غزہ کے الشفا ہسپتال پر رات گئے حملہ، متعدد فلسطینی زخمی
اسرائیلی فورسز نے رات گئے غزہ کے الشفا ہسپتال پر چھاپہ مار دیا اور شدید فارئرنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے غزہ شہر کے الشفا ہسپتال کو گھیرے میں لے لیا ہے جہاں سینکڑوں مریض، طبی عملہ اور بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔
اسرائیل ڈیفنس فورسز کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فورسز ہسپتال میں آپریشن کررہی ہے، حماس کے سینئر جنگجو ہسپتال کے اندر دوبارہ منظم ہو گئے ہیں اور وہ ہسپتال کو اسرائیل پر حملے کرنےکیلئے استعمال کر رہے ہیں۔
دوسری جانب سے اسرائیلی فورسز کی ہسپتال کے اندر بھاری فائرنگ سے مریض اور ہسپتال کا عملہ خوف ہراس میں مبتلا ہے۔
واٹس ایپ گروپ پر پوسٹ کی گئی ریکارڈ کال میں ایک شخص کا کہنا تھا کہ ’اسرائیل ٹینک نے ہسپتال کو گھیر لیا ہے، ہم خیمے کے اندر چھپے ہوئے ہیں، ہمیں کمپاؤنڈ کے آس پاس ٹینک سے فائرنگ کی آوازیں آرہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی غیر تصدیق شدہ فوٹیج میں ہسپتال کے اردگرد شدید فائرنگ کی آوازیں سنی جا سکتی ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے ایک بیان میں اسرائیلی کے ہسپتال میں چھاپے کو بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی قابض فوج نے الشفاء میڈیکل کمپلیکس پر حملے کا جواز پیش کرنے کے لیے اپنے من گھڑت بیانیے کا استعمال کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ ہزاروں کی تعداد میں بے گھر فلسطینی اس ہسپتال میں پناہ لے رہے ہیں، جہاں اسرائیلی فورسز نے چھاپہ مارا تھا۔
اسرائیل فورسز نے دعویٰ کیا کہ اسے ہسپتال کے نیچے سرنگوں کا ایک نیٹ ورک ملا ہے جسے حماس نے اسرائیل ڈیفنس فورس کے نومبر 2023 کے چھاپے کے دوران استعمال کیا تھا۔
تاہم حماس نے اسرائیل فورسز کے الزامات اور دعوؤں کی تردید کردی ہے۔
دوسری جانب وسطی غزہ میں دیر البلاح پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 12 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں۔
7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار 645 فلسطینی شہید اور 73 ہزار 676 زخمی ہو چکے ہیں، حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد 1,139 ہے۔