• KHI: Fajr 4:58am Sunrise 6:16am
  • LHR: Fajr 4:20am Sunrise 5:43am
  • ISB: Fajr 4:22am Sunrise 5:47am
  • KHI: Fajr 4:58am Sunrise 6:16am
  • LHR: Fajr 4:20am Sunrise 5:43am
  • ISB: Fajr 4:22am Sunrise 5:47am

عدالت نے ایف آئی اے کو بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کو ہراساں کرنے سے روک دیا

شائع February 13, 2024
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان— فائل فوٹو: ڈان نیوز
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان— فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ہمشیرہ علیمہ خان کو ہراساں کرنے سے روک دیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ایف آئی اے سائبر کرائم اور انسداد دہشت گردی ونگ کی جانب سے جاری نوٹسز کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو علیمہ خان کو ہراساں کرنے سے روکتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ایف آئی اے میں کوئی شکایت یا انکوائری ہے تو اس کی رپورٹ علیمہ خان کو فراہم کی جائے۔

عدالت کا مزید کہنا تھا کہ ایف آئی اے علیمہ خان کے خلاف کوئی تادیبی کارروائی بھی نہ کرے۔

وکیل علیمہ خان نے دلائل دیے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے کے پاس کوئی ایسا مواد موجود نہیں جس کے مطابق سائبر کرائم ہوا ہو، انہوں نے استدعا کی علیمہ خان کے خلاف جاری انکوائری یا شکایت کو خارج کیا جائے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پہلے رپورٹ منگوا لیتے ہیں، دیکھتے ہیں انکوائری ہے بھی کہ صرف شکایت ہے۔

عدالت نے حکم دیا کہ ایف آئی اے آج ہی علیمہ خان کے خلاف انکوائری یا شکایت کی تفصیلات فراہم کرے، وکیل کو رپورٹ کی کاپی مل جائے تو آپ اپنا جواب ایف آئی اے کو جمع کروادیں اور اس دوران ایف آئی اے علیمہ خان کو ہراساں نہ کرے۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔

یاد رہے کہ 2 فروری کو پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے خلاف سائبر کرائم انکوائری کا نوٹس جاری کردیا گیا تھا، علیمہ خان کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم کے نتیجے میں انکوائری کا نوٹس جاری کیا گیا اور انکوائری کا یہ حکم ریاست کی مدعیت میں دیا گیا تھا۔

نوٹس میں کہا گیا کہ علیمہ خان کے خلاف انکوائری کا حکم دھمکیاں، معاشرے میں انتشار پھیلانے اور عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کے نتیجے میں دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 6 فروری کو علیمہ خان نے ایف آئی اے نوٹسز کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا تھا، ان کی درخواستوں میں ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا تھا جس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ہمشیرہ علیمہ خان کے خلاف آئندہ سماعت تک کارروائی کرنے سے روک دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 7 ستمبر 2024
کارٹون : 6 ستمبر 2024