• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm

لاہورہائیکورٹ: 20 حلقوں کے نتائج کالعدم قرار دینے کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر

شائع February 11, 2024
—فائل فوٹو: ہائی کورٹ ویب سائٹ
—فائل فوٹو: ہائی کورٹ ویب سائٹ

ملک بھر میں 8 فروری کو عام انتخابات کے انعقاد کے بعد 20 حلقوں کے نتائج کالعدم قرار دینے کی درخواستیں لاہور ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کردی گئیں۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس کی جاری کاز لسٹ کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی 12 فروری (پیر) کو مذکورہ درخواستوں پر سماعت کریں گے۔

دوسری جانب ناکام امیدواروں کی جانب سے انتخابی نتائج چیلنج کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

این اے 130 لاہور سے آزاد امیدوار اشتیاق چوہدری نے سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی کامیابی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردی۔

این اے 15 مانسہرہ سے نواز شریف نے آزاد امیدوار گستاسب خان کی کامیابی الیکشن کمیشن میں چیلنج کردی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ 125 سے زائد پولنگ اسٹیشنوں سے فارم 45 نہیں پہنچے لیکن نتائج کا اعلان کردیا گیا۔

لاہور کے حلقہ این اے 119سے آزاد امیدوار شہزاد فاروق نے مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نوازکی کامیابی کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

این اے 71 سیالکوٹ سے آزاد امیدوار ریحانہ امتیاز ڈار نے رہنما مسلم لیگ (ن) خواجہ آصف کی کامیابی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردی، درخواست میں استدعا کی کہ عدالت دوبارہ گنتی کا حکم دے اور فارم 47 کا نتیجہ کا لعدم قرار دے۔

این اے 148 ملتان سے آزاد امیدوار بیرسٹر تیمور الطاف نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی کامیابی چیلنج کرتے ہوئے آر او کو دوبارہ گنتی کی درخواست دے دی۔

این اے 118 سے آزاد امیدوار عالیہ حمزہ کے خاوند نے رہنما مسلم لیگ (ن) حمزہ شہباز کی کامیابی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا، حمزہ شہباز اور عالیہ حمزہ کے ووٹوں میں 5 ہزار 157 کا فرق ہے۔

این اے 127 لاہور سے آزاد امیدوار ظہیر عباس نے مسلم لیگ (ن) کے عطا تارڑ کی کامیابی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

این اے 55 راولپنڈی کے نتائج اور فارم 47 امیدوار راجہ بشارت نے لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیے، درخواست میں کہا گیا کہ امیدواروں کے پاس موجود فارم 45 کے مطابق راجہ بشارت جیتے۔

این اے 117 لاہور سے آزاد امیدوار علی اعجاز بُٹر نے استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے عبدالعلیم خان کی کامیابی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 46 سیالکوٹ سے عمر ڈار کی اہلیہ روبہ عمر نے ن لیگ کے فیصل اکرم کی کامیابی کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔

سندھ

دوسری جانب کراچی کے حلقہ این اے 248 سے آزاد امیدوار ارسلان خالد نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی کی کامیابی سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردی۔

این اے 238 کراچی سے آزاد امیدوار حلیم عادل شیخ نے ایم کیو ایم پاکستان کے صادق افتخار کی کامیابی کوسندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

کراچی میں پی ایس98 میں ایم کیو ایم کے امیدوار ارسلان کی کامیابی کو آزاد امیدوار جان شیر جونیجو نے سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔

این اے 231 ملیر سے پیپلز پارٹی کے عبدالحکیم بلوچ کی کامیابی بھی سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردی گئی، آزاد امیدوار خالد محمود نے درخواست میں کہا کہ فارم 45 کے مطابق حکیم بلوچ انتخابات ہار چکے تھے۔

این اے 241 سے پیپلز پارٹی کے مرزا اختیار بیگ کی کامیابی کو آزاد امیدوار جاوید چھتاری نے چیلنج کردیا۔

کارٹون

کارٹون : 18 نومبر 2024
کارٹون : 17 نومبر 2024