• KHI: Maghrib 5:44pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:30pm
  • KHI: Maghrib 5:44pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:30pm

9 مئی مقدمات: عمران خان، شاہ محمود اور شیخ رشید کی درخواست ضمانت پر سماعت 27 جنوری تک ملتوی

شائع January 24, 2024
—فائل فوٹو: ڈان نیوز/سی این این
—فائل فوٹو: ڈان نیوز/سی این این

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت 27 جنوری تک ملتوی کردی۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے سماعت کی، شیخ رشید کی جانب سے سردار عبدالرازق اور سردار شہباز خان ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

عدالت میں تمام 12 مقدمات کے چالان پیش نہیں ہوئے، مرکزی پراسیکیوٹر بھی عدالت نہ آسکے۔

دوران سماعت شیخ رشید کے وکلا نے عدالتی حکم کے باوجود ملاقات نہ کرانے پر سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی۔

عدالت نے سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے 26 جنوری کو طلب کرلیا۔

شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرازق کے مطابق عدالت نے راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (آر آئی سی) یا کسی دیگر ہسپتال سے شیخ رشید کے مکمل میڈیکل چیک اپ اور علاج معالجے کا بھی حکم دیتے ہوئے 2 روز میں رپورٹ بھی طلب کرلی۔

دریں اثنا عدالت نے آئندہ تاریخ پر مکمل ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے عمران خان، شاہ محمود قریشی اور شیخ رشید کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت 27 جنوری تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ عمران خان نے 12 اور شاہ محمود قریشی نے 6 مقدمات میں درخواستِ ضمانت دائر کر رکھی ہے جبکہ شیخ رشید نے ایک مقدمے میں بعدازگرفتاری ضمانت کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 17 نومبر 2024
کارٹون : 16 نومبر 2024