غزہ کے سوگوار ماحول میں خوشی کے لمحات، فلسطینی نوجوان نے شادی کرلی
ایک طرف جہاں فلسطین میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری جاری ہے، اسی دوران جنگ زدہ شہر غزہ میں رفح کے پناہ گزیں کیمپ میں سادگی کے ساتھ شادی کی ایک تقریب منعقد ہوئی۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق رفح پناہ گزیں کیمپ میں مقیم فلسطینی دولہا محمد الغندور اپنی دلہن کے ساتھ دھوم دھام سے شادی کرنا چاہتا تھا، دونوں کی شادی غزہ پر اسرائیلی جارحیت سے قبل طے تھی تاہم بمباری میں انہیں اپنا چھوڑنا پڑا اور پناہ گزیں کیمپوں میں رہائش پذیرہیں۔
شادی کی تقریب انتہائی سادگی سے کی گئی، ٹینٹ کو رنگ برنگی روشنیوں سے سجایا گیا، دولہے نے سادہ پینٹ اور شرٹ جبکہ دلہن نے چہرے پر گھونگھٹ اور روایتی سرخ رنگ کی کڑھائی کے ساتھ سفید رنگ کا لباس زیب تن کیا۔
دولہے کا کہنا تھا کہ وہ اپنی شادی دھوم دھام سے منانا چاہتے تھے اور ہر عام شخص کی طرح وہ بھی چاہتے تھے کہ اپنی شادی میں اپنے دوستوں، کزنز اور رشتہ داروں کو مدعو کریں۔
نئے شادی شدہ جوڑے کے والدین کا کہنا تھا کہ جنگ طویل سے طویل تر ہوتی جا رہی تھی اس لیے ہم نے یہ بہتر سمجھا کہ اس سوگوار ماحول میں خوشی کے نغمے بکھیر دیں تاکہ لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں آئیں اور دنیا جان لے کہ ہمارے حوصلے اور امید کتنے بلند ہیں۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 24 ہزار 762 افراد مارے گئے ہیں اور 62 ہزار 108 زخمی ہوئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کی جانب سے جاری تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نکاح کے بعد قریبی رشتہ دار دولہا اور دلہن کو گلے مل رہے ہیں۔
ایک اور تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فلسطینی دولہا اپنی دلہن کا ہاتھ تھامے ہوئے ہے۔