• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

’تناؤ کا فائدہ دشمن کو ہوگا‘، پاک ایران کشیدگی میں کمی کے آثار، مثبت پیغامات کا تبادلہ

شائع January 19, 2024
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے بھی پاکستان اور ایران کے درمیان رابطوں کی تصدیق کی—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے بھی پاکستان اور ایران کے درمیان رابطوں کی تصدیق کی—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی میں کمی کے آثار نظر آنے لگے ہیں جب کہ دونوں ممالک کے درمیان سرکاری سطح پر مثبت پیغامات کا تبادلہ کیا گیا ہے۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق ایرانی سفارتکار سید رسول موسوی نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ دونوں ممالک کے رہنما اور اعلیٰ حکام جانتے ہیں کہ حالیہ تناؤ کا فائدہ ہمارے دشمنوں اور دہشت گردوں کو ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسلم دنیا کا اہم مسئلہ غزہ میں صہیونیوں کے جرائم بند کرنا ہے۔

ایرانی عہدیدار کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ایڈیشنل سیکریٹری رحیم حیات قریشی نے کہا کہ آپ کے جذبات کی قدر کرتا ہوں پیارے بھائی رسول موسوی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ایران مثبت بات چیت کے ذریعےمسائل حل کرنے کے لیے آگے بڑھیں گے، دہشت گردی سمیت ہمارے مشترکہ چیلنجز کے لیے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے۔

ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے بھی پاکستان اور ایران کے درمیان رابطوں کی تصدیق کی۔

دوسری طرف میں پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر نے دونوں ممالک کو برادرہمسایہ اور دوست ملک قرار دیا۔

سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے واضح کیا کہ ایران اور پاکستان نے مختلف میدانوں اور مشکل اوقات میں ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔

ایرانی سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک کو ایک جیسے خطرات کا سامنا ہے۔

واضح رہے کہ 17 جنوری کو ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود میں حملے کے نتیجے میں 2 معصوم بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہو گئی تھیں۔

ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے 48 گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر پاکستان نے آج علی الصبح ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے تھے۔

یاد رہے کہ پاک ایران کشیدگی اور سیکیورٹی کی صورتحال پر غور کے لیے وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا، ایران سے کشیدگی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے وزیراعظم آج قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کریں گے، اجلاس میں آرمی چیف سمیت دیگر سروسز چیف شریک ہوں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024