• KHI: Maghrib 5:48pm Isha 7:09pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:30pm
  • ISB: Maghrib 5:03pm Isha 6:32pm
  • KHI: Maghrib 5:48pm Isha 7:09pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:30pm
  • ISB: Maghrib 5:03pm Isha 6:32pm

فضائی حدود کی خلاف ورزی: چین کا پاکستان، ایران پر تحمل سے کام لینے پر زور

شائع January 17, 2024
— فائل فوٹو:
— فائل فوٹو:

بلوچستان میں ایران کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر پاکستان کی جانب سے شدید مذمت کے بعد چین نے دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل سے کام لیں اور امن و سلامتی برقرار رکھنے کے لیے مل کر کام کریں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق معمول کی پریس بریفنگ کے دوران چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤننگ نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ کسی بھی کارروائی سے گریز کریں اور امن و سلامتی برقرار رکھنے کے لیے مل کر کام کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایران اور پاکستان کو قریبی ہمسایہ اور اہم اسلامی ممالک کے طور پر دیکھتے ہیں۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان اور ایران کے بیجنگ کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور یہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اراکین بھی ہیں، جو چین، بھارت اور روس سمیت یوریشیا کے بیشتر حصوں پر پھیلے ہوئے ممالک کی سیاسی اور سیکورٹی یونین ہے۔

خیال رہے کہ دفتر خارجہ نے ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب کر لیا تھا۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان، ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی بلااشتعال خلاف ورزی اور پاکستانی حدود میں حملے کی شدید مذمت کرتا ہے جس کے نتیجے میں 2 معصوم بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہوئیں، پاکستان کی خودمختاری کی یہ خلاف ورزی مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ یہ بات اور بھی تشویشناک ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان رابطے کے متعدد چینلز موجود ہونے کے باوجود یہ غیرقانونی عمل ہوا ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کی جانب سے پہلے ہی تہران میں ایرانی وزارت خارجہ میں متعلقہ سینیئر عہدیدار کے پاس شدید احتجاج درج کرایا جا چکا، مزید برآں ایرانی ناظم الامور کو وزارت خارجہ طلب کیا گیا تاکہ پاکستان کی خودمختاری کی اس صریح خلاف ورزی کی شدید مذمت کی جائے، اس کے نتائج کی ذمہ داری پوری طرح سے ایران پر عائد ہوگی۔

بیان میں واضح کیا گیا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ دہشت گردی خطے کے تمام ممالک کے لیے مشترکہ خطرہ ہے جس کے لیے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے، اس طرح کی یکطرفہ کارروائیاں اچھے ہمسایہ تعلقات کے مطابق نہیں ہیں اور یہ دو طرفہ اعتماد کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2024
کارٹون : 19 دسمبر 2024