• KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:12am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:39am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:12am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:39am Sunrise 7:09am

9 مئی واقعات کی تحقیقات، تجاویز کیلئے 4 رکنی کمیٹی تشکیل

شائع January 6, 2024
کمیٹی 14 روز میں اپنی تجاویز سمیت رپورٹ کابینہ کو پیش کرے گی—فائل فوٹو: ڈان نیوز
کمیٹی 14 روز میں اپنی تجاویز سمیت رپورٹ کابینہ کو پیش کرے گی—فائل فوٹو: ڈان نیوز

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے 9 مئی واقعات کی تحقیقات اور تجاویز کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دے دی۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی ہدایت پرکابینہ ڈویژن نے 4 رکنی کمیٹی کی تشکیل کا نوٹی فیکیشن جاری کردیا جس کے مطابق کمیٹی 14 روز میں اپنی تجاویز سمیت رپورٹ کابینہ کو پیش کرے گی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق نگران وزیرقانون کی سربراہی میں قائم اِس کمیٹی میں وزیر داخلہ، وزیر اطلاعات ونشریات اور وزیر انسانی حقوق شامل ہیں، کسی بھی مسئلے کے حل کے لیے نیا رکن بھی کمیٹی میں شامل کیا جا سکےگا۔

کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی 9 مئی واقعات میں ملوث افراد، منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کی شناخت کرے گی، ثبوت جمع کرے گی، ذمہ داران کا تعین کرے گی اور اس میں ملوث ہونے کی وجوہات کا جائزہ لے گی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی 9 مئی واقعات کےفوری، دیرپا اثرات پر رپورٹ مرتب کرےگی اور مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے تجاویز مرتب کرے گی۔

علاوہ ازیں کمیٹی کے ٹی او آرز میں موجودہ قانونی ڈھانچے کے استحکام کے لیے تجاویز کی تیاری بھی شامل ہے۔

خیال رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2024
کارٹون : 19 دسمبر 2024