• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

جاپان میں خطرناک زلزلہ: ہلاکتوں کی تعداد 62 ہوگئی

شائع January 3, 2024
تقریباً 32 ہزار 800 گھرانے ابھی بھی بجلی سے محروم ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
تقریباً 32 ہزار 800 گھرانے ابھی بھی بجلی سے محروم ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

جاپان میں آنے والے تباہ کن زلزلے میں اب تک 62 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق علاقائی حکومت نے بدھ کو 62 افراد کے ہلاک اور 300 سے زیادہ افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

حکومت نے بتایا ہے کہ کہ 31 ہزار 800 سے زیادہ لوگ پناہ گاہوں میں ہیں اور کم از کم 200 عمارتیں منہدم ہو چکی ہیں، ان عمارتوں کی تعداد میں اضافے کی توقع ہے۔

وزیر اعظم فومیو کشیدا نے بدھ کو ہنگامی ٹاسک فورس کے اجلاس کے بعد کہا کہ زلزلے کو 40 گھنٹے سے زیادہ وقت گزر چکا ہے اور ہمیں مدد کے منتظر لوگوں کے بارے میں کافی معلومات موصول ہوئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امدادی کارروائیوں کے لیے علاقے میں بھیجے گئے فوجی اہلکاروں کی تعداد دگنی کر دی گئی ہے، مزید امدادی کتوں کو بھی تعینات کردیا گیا ہے۔

براڈکاسٹر ٹی بی ایس کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ تقریباً 90 فیصد مکانات (اس قصبے میں) مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں، صورتحال واقعی تباہ کن ہے۔

مقامی یوٹیلیٹی نے بتایا کہ اشیکاوا پریفیکچر میں تقریباً 32 ہزار 800 گھرانے ابھی بھی بجلی سے محروم جبکہ بہت سے شہروں کو پانی کی کمی کا سامنا ہے ۔

علاقائی حکام نے بتایا کہ خوراک اور ہنگامی سامان کی کافی مقدار خطے میں پہنچ چکی ہے لیکن بلاک شدہ یا خراب سڑکوں نے کمیونٹیز تک ان کی ترسیل سست کر دی ہے۔

یاد رہے کہ 1 جنوری کو جاپان میں 7.6 کی شدت کا زلزلہ آیا تھا جس نے ساحلی علاقوں میں رہنے والوں کو اونچے مقام پر منتقل ہونے پر مجبور کردیا کیونکہ سونامی کی لہریں جاپان کے مغربی ساحل سے ٹکرا گئیں اور کچھ گاڑیاں اور مکانات بھی سمندر میں جا گرے تھے۔

بری طرح سے تباہ اور بلاک شدہ سڑکوں کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں رکاوٹیں آ رہی ہیں اور حکام کا کہنا ہے کہ انہیں تباہی کی مکمل حد کا اندازہ لگانے میں مشکل ہو رہی ہے۔

عوامی نشریاتی ادارے این ایچ کے کے مطابق اس علاقے کی کئی ریلوے سہولیات، فیریز اور پروازیں معطل کر دی گئی ہیں، نوٹو ہوائی اڈے کے رن وے، ٹرمینل اور سڑکوں کو نقصان پہنچنے کی وجہ سے بند کر دیا گیا ہے جبکہ اس کی پارکنگ میں گاڑیوں کے اندر 500 افراد پھنسے ہوئے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024