غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، 24 گھنٹوں میں مزید 250 فلسطینی جاں بحق
حماس کے زیر اقتدار غزہ کے حکام نے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 250 فلسطینی جاں بحق ہوگئے جس کے بعد غزہ میں مرنے والوں کی کل تعداد تقریبا 20 ہزار 700 ہوگئی ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق غزہ کی 23 لاکھ کی آبادی میں سے اکثریت کو اپنے گھروں سے بے دخل کر دیا گیا ہے اور اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ وہاں انسانی حالات تباہ کن ہیں۔
دوسری جانب فلسطینی باشندوں نے جنوبی غزہ پٹی میں سب سے بڑی طبی سہولت خان یونس میں ناصر ہسپتال کے قریب کئی فضائی حملوں کی اطلاع دی ہے۔
فلسطینی محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ خان یونس میں الامال محلے میں ایک گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں 7 افراد مارے گئے۔
رائٹرز کے مطابق دو مصری سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ حماس اور اس کے اتحادی اسلامی جہاد نے مصر کی جانب سے غزہ پٹی میں مستقل جنگ بندی کے بدلے اقتدار چھوڑنے کی دی گئی تجویز کو مسترد کردیا ، ذرائع کا کہنا تھا کہ دونوں گروپوں نے مزید یرغمالیوں کی ممکنہ رہائی کے علاوہ کسی قسم کی رعایت کی پیشکش کو مسترد کر دیا ہے۔
غزہ کے بے گھر لوگوں کے پاس جانے کے لیے بہت کم جگہ باقی ہے، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کی امدادی کارکن جیما کونیل کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی میں بہت سے فلسطینیوں نے اسرائیلی فوج کے انخلا کے احکامات کی پیروی کرتے ہوئے مخصوص علاقوں میں پناہ لینے کی کوشش کی لیکن انہیں یہ معلوم ہواگنجان آباد انکلیو میں بہت کم جگہ باقی رہ گئی ہے۔
انہوں نے بیان کیا کہ لوگ اپنا سارا سامان وین، ٹرکس اور کار میں لے کر جنوب کی طرف جا رہے تھے تاکہ کہیں محفوظ جگہ کو تلاش کر سکیں، یہاں رفح میں اتنی کم جگہ رہ گئی ہے کہ لوگ یہ نہیں جانتے کہ وہ آْگے کہاں جائیں گے۔