غزہ: جبالیہ میں اسرائیل کی شدید بمباری، 24 گھنٹے میں مزید 166 فلسطینی شہید
اسرائیل نے شمالی غزہ میں جبالیہ کے علاقے میں شدید بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 166 فلسطینی شہید ہو گئے۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 166 فسلطینی شہید ہو چکے ہیں جس سے اب تک شہید ہونے والوں فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 20 ہزار 424 ہو چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ 52 ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں جبکہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ لاپتا ہیں جن کے بارے میں خدشہ ہے کہ وہ بمباری سے تباہ عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور غزہ کے تمام 23 لاکھ افراد نقل مکانی کر چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے پوری رات اور اتوار کی صبح جبالیہ میں بمباری کی جس سے بڑی تعداد میں شہریوں کی اموات ہوئیں۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ ہم نے شمالی غزہ کا مکمل آپریشنل کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور ہم حماس کے خلاف دیگر علاقوں میں زمینی کارروائیاں شروع کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔
تاہم جبالیہ کے شہریوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے مسلسل فضائی بمباری کے ساتھ ساتھ ٹینکوں سے بدترین شیلنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ہمارے مزید 8 فوجی ہلاک ہو گئے جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک مرنے والے فوجیوں کی تعداد 154 ہو گئی ہے۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے اسرائیلی مہم کے بارے میں گفتگو کی۔
بائیڈن نے کہا کہ شہریوں کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کی حفاظت یقینی بنانے کی بھی اشد ضرورت ہے جو انسانی بنیادوں پر امدادی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں اور اس جنگ کے ماحول سے شہریوں کی محفوظ طریقے سے دیگر علاقوں میں منتقلی کی ضرورت ہے۔
وائٹ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے تمام یرغمالیوں کو رہا کرانے کی ضرورت پر بھی تفصیلی بات چیت کی۔
ادھر کابینہ سے گفتگو کرتے ہوئے نیتن یاہو نے ان رپورٹس کی تردید کی کہ امریکا نے اسے فوجی مہم میں مزید توسیع نہ کرنے کے لیے راضی کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک خود مختار ریاست ہے اور جنگ میں فیصلے ہم اپنی آپریشنل استعداد کو مدنظر رکھ کر کرتے ہیں اور میں ان کی تفصیلات میں نہیں جانا چاہتا۔
واضح رہے کہ وال اسٹریٹ جرنل نے ہفتہ کو رپورٹ کیا تھا کہ بائیڈن نے نیتن یاہو کو راضی کر لیا ہے کہ وہ پڑوسی ملک لبنان میں حزب اللہ کو نشانہ نہیں بنائے گا۔