غزہ کے حوالے سے پوسٹ، الجزائر کے فٹبالر یوسف اتال پر فرانس میں مقدمہ
الجزائر کے انٹرنیشنل فٹبالر یوسف اتال پر غزہ کے حوالے سے پوسٹ شیئر کرنے پر اشتعال انگیزی پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق یوسف اتال نے 7 اکتوبر کو حماس کی اسرائیل کے خلاف کارروائی کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی تھی جہاں ان کے 32 لاکھ فالوورز ہیں۔
مذکورہ ویڈیو میں مذہبی مبلغ محمود الحسنات غزہ کے بچوں کو درپیش مشکلات کا ذکر کرتے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ یہودیوں پر عذاب نازل کرے اور اگر وہ غزہ کے باسیوں پر پتھراؤ کریں تو ان کو مزید طاقت دے۔
فرانس کی لیگ1 کی ٹیم نیس کے لیے کھیلنے والے 27 سالہ ڈیفنڈر نے فوراً ہی یہ پوسٹ ڈیلیٹ کردی تھی اور اس پر معافی بھی مانگی تھی لیکن کلب نے ان کا معاہدہ منسوخ کردیا، جبکہ فرانس میں پراسیکیوٹر نے ان کے خلاف دہشت گردی کے جواز کے شبے میں کارروائی شروع کردی تھی۔
پولیس نے فٹبالر سے گفتگو اور ویڈیو دیکھنے کے لیے اس تحقیقات کو روک کر ان کے خلاف مذہبی منافرت کو فروغ دینے کے الزامات عائد کیے تھے۔
آج نیس میں سماعت کے دوران اتال اپنے وکیل انٹوئن وے کے ہمراہ عدالت آئے اور اپنا موقف پیش کیا۔
اگر اتال پر یہ جرم ثابت ہو جاتا ہے تو ایک سال قید کے ساتھ ساتھ ان پر 49 ہزار ڈالر جرمانہ بھی کیا جا سکتا ہے۔
اس وقت وہ عدالتی نگرانی میں فرانس کے اندر موجود ہیں اور اپنی پیشہ ورانہ فٹبال کی ذمے داریوں کی ادائیگی کے علاوہ ان کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد ہے۔
ان کے کلب نے انہیں اگلے نوٹس تک کے لیے معطل کردیا ہے جبکہ پروفیشنل فٹبال لیگ نے ان پر 7 میچوں کی پابندی عائد کردی ہے۔
یوسف اتال کی الجزائر کی ٹیم کے ساتھیوں نے کہا ہے کہ یوسف کے ساتھ نرمی برتی جائے کیونکہ انہوں نے اپنے عمل پر معافی مانگ لی ہے اور ویڈیو بھی پوری نہیں دیکھی تھی۔