استحکامِ پاکستان پارٹی کا الیکشن کمیشن پر مسلم لیگ (ن) کی حمایت کا الزام
جہانگیر ترین کے زیر سربراہی استحکامِ پاکستان پارٹی (آئی پی پی) نے الیکشن کمیشن، چیف الیکشن کمشنر پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ان پر جانبداری اور ’صرف ایک جماعت‘ کی حمایت کا الزام عائد کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سابق گورنر سندھ اور آئی پی پی کے سینئر رہنما عمران اسمٰعیل نے الیکشن کمیشن اور اس کے سربراہ کے کردار کو نہ صرف سندھ بلکہ ملک بھر میں متنازع قرار دیا ہے، اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سپورٹ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ الیکشن کمیشن اپنی ساکھ اور غیرجانبداری کھو چکا ہے، وہ واضح طور پر ایک جماعت کو سپورٹ کر رہا ہے، بعض اوقات چیف الیکشن کمشنر سول سرونٹ کے بجائے ایک سیاسی کارکن نظر آتے ہیں۔
صوبے بھر کی مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 700 سے زائد کارکنان نے پریس کانفرنس کے دوران استحکام پاکستان پارٹی میں شرکت کا اعلان کیا۔
ایک سوال کے جواب میں عمران اسمٰعیل نے بتایا کہ آئی پی پی کراچی میں بھرپور طاقت کے ساتھ الیکشن میں حصہ لے گی، انہوں نے کسی جماعت کے ساتھ انتخابی اتحاد قائم کرنے کی پیش گوئی کو قبل از وقت قرار دے دیا۔
انہوں نے صوبے میں پارٹی کی مصروفیات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے متعدد ملاقاتیں ہوئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ استحکامِ پاکستان پارٹی سیاست اور ڈائیلاگ پر یقین رکھتی ہے، اور وہ مختلف جماعتوں اور رہنماؤں سے بات چیت میں مصروف ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں، یہ سیاست ہے، مخالف کا مطلب دشمنی نہیں ہے، یہ سیاست کی خوبصورتی ہے، اور بدقسمتی سے گزشتہ کئی سالوں سے ہم نے اسے کھو دیا ہے۔
قبل ازیں، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے الیکشن کمیشن پر تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ یہ پاکستان پیپلز پارٹی کی ’بی ٹیم ’ کے طور پر کام کر رہی ہے۔
دونوں جماعتوں نے مطالبہ کیا تھا کہ سندھ کے الیکشن کمشنر کو ہٹایا جائے۔