پیپلز پارٹی کا ایم کیو ایم پاکستان کو حلقہ بندیوں کے معاملے پر الیکشن کے ’بائیکاٹ‘ کا مشورہ
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم-پی) کے تازہ ترین حلقہ بندیوں پر اعتراضات پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی نے مشورہ دیا ہےکہ اس کے سابقہ اتحادی کو الیکشن کو متنازع بنانے کے بجائے آئندہ انتخابات میں حصہ نہیں لینا چاہیے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بلاول ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن نے ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج اور نئی حلقہ بندیوں پر ایم کیو ایم پاکستان کی تنقید کو آنے والے انتخابات میں شکست کے بعد صرف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے کی جانے والی الزام تراشی قرار دیا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما سے جب ایم کیو ایم پاکستان کے نئی حلقہ بندیوں پر اعتراضات سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان صرف اپنی خواہشات کے مطابق حد بندییں چاہتی ہے جو ممکن نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ حد بندیوں سے اتفاق نہیں کرتے تو انہیں انتخابات میں حصہ نہیں لینا چاہیے اور براہ راست حکومت سے رجوع کرنا چاہیے، اس طرح کی شکایات کے ساتھ انتخابات میں جانا اور پھر انتخابی نتائج کے بعد شور مچانا مناسب نہیں ہے، ایم کیو ایم اور مسلم لیگ (ن) کا اتحاد سندھ میں مسلم لیگ (ن) کی طرح غیر موثر ہے، اس لیے میں آئندہ انتخابات میں پیپلز پارٹی کے تمام مخالفین کی شکست کی پیش گوئی کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا مسلم لیگ (ن) سے کوئی تنازع نہیں ہے لیکن وہ اپنے سیاسی فائدے کے لیے بنیادی طور پر صرف لاہور پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔