اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ سلمان بٹ پی سی بی کی سلیکشن کمیٹی میں شامل
پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے چیف سلیکٹر وہاب ریاض کی زیر سربراہی سلیکشن کمیٹی میں اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ سابق کپتان سلمان بٹ کے ساتھ ساتھ کامران اکمل اور راؤ افتخار انجم کو بھی شامل کر لیا ہے۔
ورلڈ کپ کے بعد پاکستان کرکٹ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی گئی ہیں جہاں بابراعظم کے استعفے کے بعد شاہین شاہ آفریدی کو ٹیسٹ اور شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سونپی گئی ہے تو ٹیم مینجمنٹ میں بھی تبدیلی کرتے ہوئے مکی آرتھر کی جگہ سابق کرکٹر محمد حفیظ کو ٹیم ڈائریکٹر مقرر کر دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ انضمام الحق کا بطور چیف سلیکٹر استعفی منظور کرنے کے بعد پی سی بی سابق فاسٹ باؤلر وہاب ریاض کو چیف سلیکٹر کا منصب سونپ دیا ہے اور ان کی زیر سربراہی سلیکشن کمیٹی میں سلمان بٹ، کامران اکمل اور راؤ افتخار انجم کو شامل کیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق سابق کرکٹرز سلیکشن پینل میں اپنی ذمے داریاں فی الفور سنبھالیں گے۔
بیان میں کہا گیا کہ ان تینوں کی پہلی اسائمنٹ 12 جنوری سے نیوزی لینڈ میں ہونے والی پانچ ٹی20 انٹرنیشنل میچوں کی سیریز ہو گی اور یہ تینوں اراکین سلیکشن ڈیوٹی نہ ہونے کے دنوں میں اسکلز کیمپ میں اضافی ذمہ داریاں بھی نبھائیں گے۔
کامران اکمل نے 2002 سے 2017 تک 15سالہ کیریئر میں 53 ٹیسٹ، 157 ون ڈے انٹرنیشنل اور58 ٹی20 انٹرنیشنل میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے اور تینوں فارمیٹس میں مجموعی طور پر 6ہزار 871 رنز بنائے ہیں۔
وکٹ کیپر بلے باز نے وکٹوں کے پیچھے 453 کیچز/ اسٹمپڈ کیے اور وہ 2009 کا ٹی20 ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے رکن بھی تھے۔
راؤ افتخار انجم بھی 2009 کا ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ جیتنے والی ٹیم میں شامل تھے اور 2004 سے 2010 تک انہوں نے ایک ٹیسٹ، 62 ون ڈے اور 2 ٹی20 میچوں میں 78 وکٹیں حاصل کیں۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ نے 33 ٹیسٹ، 78ون ڈے انٹرنیشنل اور24 ٹی20 انٹرنیشنل میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے اور تینوں فارمیٹس میں 11 سنچریوں کی مدد سے5ہزار 209 رنز اسکور کیے ہیں، کامران اکمل اور راؤ افتخار انجم کی طرح وہ بھی 2009 کا ٹی20 ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کا حصہ تھے۔
یاد رہے کہ 2010 کے بدنام زمانہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں سلمان بٹ مرکزی کردار تھے جہاں لارڈز ٹیسٹ میں اسپاٹ فکسنگ کے جرم میں اس وقت کے کپتان سلمان بٹ، فاسٹ باؤلر محمد آصف اور محمد عامر کو کرکٹ سے معطلی کی سزا دی گئی تھی اور 2015 میں تینوں کھلاڑیوں کی سزا مکمل ہوئی تھی۔
2015 میں انہیں کرکٹ کی عالمی تنظیم (آئی سی سی) اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے کرکٹ میں واپسی کی اجازت مل گئی تھی لیکن محمد عامر کے برعکس سلمان اور آصف کی دوبارہ قومی ٹیم میں واپسی نہیں ہو سکی تھی۔