• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

شمالی وزیرستان: رزمک میں دھماکے سے سیکیورٹی فورسز کے 2 اہلکار شہید

شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں دو سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے — فوٹو: آئی ایس پی آر
شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں دو سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے — فوٹو: آئی ایس پی آر

خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں دھماکے سے سیکیورٹی فورسز کے 2 اہلکار شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملہ ہوا اور دھماکا خیز مواد پھٹنے سے دو اہلکار شہید ہوگئے۔

بیان میں کہا گیا کہ دھماکے کے نتیجے میں ضلع کرک سے تعلق رکھنے والے 33 سالہ لانس نائیک احسان بادشاہ اور ضلع کرم سے تعلق رکھنے والے 30 سالہ لانس نائیک ساجد حسین نے شہادت پائی۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز علاقے میں کسی دہشت گردی کی موجودگی کی صورت میں اس کے خاتمے کے لیے کارروائی کر رہی ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کی مسلح افواج دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے جوانوں کی اس طرح کی قربانیوں سے ہمارا عزم مزید مضبوط ہوتا ہے۔

نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں پاک فوج کے قافلے پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی جوانوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان کے مطابق انوارالحق کاکڑ نے شہید لانس نائیک احسان بادشاہ اور شہید لانس نائیک ساجد حسین کے اہل خانہ سے اظہارِ ہمدردی اور شہدا کی بلندی درجات اور سوگواران کے لیے صبر جمیل کی دعا کی،

نگران وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے ناسور کے ملک سے خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے، پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ملک کی بقا کی خاطر قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔

سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے بیان میں کہا کہ شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں بزدلانہ حملے میں لانس نائیک احسان بادشاہ اور لانس نائیک ساجد حسین کی شہادت پر انتہائی دکھ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ان شہدا کی قربانیاں قوم کو دہشت گردی سے نجات دلانے کے ہمارے عزم کو مضبوط تر کرتی ہیں، ہم دھرتی کے ان بہادر بیٹوں کو سلام پیش کرتے ہیں جو اس لعنت کے خلاف جنگ میں اپنی جان کی عظیم قربانیاں پیش کر رہے ہیں اور سوگوار خاندانوں کے ساتھ دلی تعزیت کرتا ہوں۔

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی شمالی وزیرستان میں فورسز کے قافلے پر حملے کی مذمت اور جوانوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ فورسز پر حملے کرنے والے ملک دشمن عبرت ناک انجام کو پہنچیں گے۔

باجوڑ میں دھماکا، دو افراد جاں بحق، دو زخمی

دوسری جانب باجوڑ میں دو الگ بم دھماکوں میں دو شہری جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے۔

باجوڑ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ (ڈی ایس پی) ستار نے بتایا کہ پہلا واقعہ ڈمہ ڈولہ خزانہ میں پیش آیا، جہاں جمعیت علمائے اسلام سے تعلق رکھنے والے تین افراد ایک نماز جنازے میں شرکت کے لیے جا رہے تھے کہ راستے میں پہلے سے نصب شدہ بم کا دھماکا ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں جمعیت علمائے اسلام سے تعلق رکھنے والے ستار اور ابراہیم جاں بحق اور محمد رحیم زخمی ہوگئے۔

ڈی ایس پی ستار کے مطابق دوسرا واقعہ باجوڑ برانچ روڈ کے علاقے مانی زو میں پیش آیا، جہاں ایک شہری اپنی گاڑی میں گھر جا رہے تھے کہ سڑک کنارے پہلے سے نصب بم کا دھماکا ہوا اور اس کے نتیجے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور شہری زخمی ہوگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں کو باجوڑ ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور دونوں واقعات کے بعد پولیس متعلقہ علاقوں میں پہنچ گئی۔

خیال رہے کہ 13 نومبر کو ضلع شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 2 اہلکار شہید ہوگئے تھے جبکہ ایک دہشت گرد کو ہلاک کردیا گیا تھا۔

آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا تھا کہ شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سیکیورٹی اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، فوجی اہلکاروں نے دہشت گردوں کو ان کے ٹھکانوں پر نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ دہشت گردوں کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران مردان سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ سپاہی عبداللہ اور تھرپارکر سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ سپاہی محمد سہیل نے شہادت پائی۔

بعد ازاں سیکیورٹی فورسز نے 15 نومبر کو ضلع ٹانک میں کارروائی کرتے ہوئے 7 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا اور 16 نومبر کو ضلع پشاور کے علاقے بڈھ بیر میں کمانڈر سمیت 4 انتہائی مطلوب دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔

حالیہ چند ہفتوں کے دوران پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جہاں خاص طور پر سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

اس سے قبل 8 نومبر کو پاک-افغان سرحد کے قریب خیبرپختونخوا کے ضلع چترال میں کارروائی کی تھی جہاں فائرنگ کے تبادلے کے دوران 2 دہشت گرد ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے تھے۔

خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر میں 6 نومبر کو سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں لیفٹیننٹ کرنل سمیت پاک فوج کے 4 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ لیفٹیننٹ کرنل محمد حسن حیدر کی سربراہی میں پاک فوج کے جوان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کر رہے تھے اور دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں 3 دہشت گرد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔

اس سے قبل 3 نومبر کو خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں 3 الگ الگ واقعات میں پاک فوج کے 3 اہلکار شہید جبکہ دو دہشت گرد مارے گئے تھے۔

دوسری جانب بلوچستان کے ضلع گوادر میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دہشت گردوں کے حملے میں پاک فوج کے 14 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر اور جنوبی وزیرستان میں 28 اکتوبر کو دو مختلف واقعات میں سیکیورٹی فورسز کے 3 جوان شہید اور ایک دہشت گرد ہلاک ہو گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024